سیدنا ابو اسید انصاری کے آزاد کردہ غلام ابوسعید بیان کرتے ہیں کہ (محاصرہ کے دوران) سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے جھانک کر دیکھا تو فرمایا کہ میں تمہیں اللہ کی قسم دیکر پوچھتا ہوں کیا تم جانتے ہو کہ میں نے رومہ کا میٹھے پانی کا کنواں اپنے مال سے خریدا تھا۔ اور میں نے اپنا ڈول ایک عام مسلمان کی طرح بنایا تھا (سب کے لئے وقف کر دیا تھا) لوگوں نے کہا کہ جی ہاں۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے پوچھا تو پھر تم مجھے اس کنویں کا میٹھا پانی پینے سے کیوں روکتے ہو حتّیٰ کہ میں سمندری کھا رے پانی سے روزہ افطار کرنے پر مجبور ہوں۔