سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ (صحابہ کرام) بیٹھے ہوئے تھے تو اُنہوں نے غسل واجب کرنے والی چیز کا تذکرہ کیا۔ حاضرین میں ایک مہاجر صحابی نے فرمایا کہ جب ختنہ (شرمگاہ) ختنے سے مل جائے تو غسل واجب ہو جا تا ہے حاضرین میں سے ایک انصاری صحابی نے فرمایا کہ نہیں حتیٰ کہ وہ (منی) زوراور جوش سے نکل جا ئے۔ (اس تذکرے کو سن کر) سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہیں اس کے متعلق خبر لا کر دیتا ہوں۔ وہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے، اُنہیں سلام کیا، پھر عرض کی کہ میں آپ سے ایک چیز کے متعلق پوچھنا چاہتا ہوں مگر اس سے شرماتا ہوں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا، ایسا سوال پوچھتے ہوئے مت شرماؤ جسے تم اپنے جننے والی (حقیقی) ماں سے پوچھ سکتے ہو۔ بیشک میں بھی تمہاری ماں ہوں “ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ غسل کس چیز سے واجب ہوتا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ تم علم والے (باخبر اور مسئلے سےواقف) کے پاس آئے ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب (مرد) عورت کےچاروں شاخوں کےدرمیان بیٹھ گیا اور ختنہ ختنے سے مل گیا تو غسل واجب ہوجاتا ہے۔“