155. (154) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَسْحَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّعْلَيْنِ كَانَ فِي وُضُوءٍ مُتَطَوِّعٍ بِهِ، لَا فِي وُضُوءٍ وَاجِبٍ عَلَيْهِ مِنْ حَدَثٍ يُوجِبُ الْوُضُوءَ.
155. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا جوتوں پر مسح کرنا نفلی وضو میں تھا، اس وضو میں نہیں تھا جو آپ پر اس حدث کی وجہ سے واجب ہوتا جو وضو کو واجب کرتا ہے
عبید خیر سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے پانی کا ڈونگا منگوایا پھر اُس سے ہلکا سا وضو کیا، پھر اپنے جوتوں پر مسح کیا پھر فرمایا کہ طاہر (با وضو) شخص کا جب تک وضو نہ ٹوٹے، اُس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو اسی طرح تھا۔