صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
موزوں پر مسح کرنے کے ابواب کا مجموعہ
156. ‏(‏155‏)‏ بَابُ ذِكْرِ أَخْبَارٍ رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْحِ عَلَى الرِّجْلَيْنِ مُجْمَلَةً،
156. دونوں پاؤں پر مسح کرنے کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی مجمل روایات کا بیان
حدیث نمبر: Q201
Save to word اعراب
غلط في الاحتجاج بها بعض من لم ينعم الروية في الاخبار، واباح للمحدث المسح على الرجلين‏.‏غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهَا بَعْضُ مَنْ لَمْ يُنْعِمِ الرَّوِيَّةَ فِي الْأَخْبَارِ، وَأَبَاحَ لِلْمُحْدِثِ الْمَسْحَ عَلَى الرِّجْلَيْنِ‏.‏
ان سے دلیل لینے میں ان علماء سے غلطی ہوئی ہے جو احادیث میں گہری نظر نہیں رکھتے اور انہوں نے محدث (جس کا وضو ٹوٹ گیا ہو) کے لیے دونوں پاؤں پرمسح کرنے کو جائز قرار دیا ہے۔

حدیث نمبر: 201
Save to word اعراب
نا ابو زهير عبد المجيد بن إبراهيم المصري ، نا المقرئ ، نا سعيد بن ابي ايوب ، عن ابي الاسود وهو محمد بن عبد الرحمن مولى آل نوفل يتيم عروة بن الزبير، عن عباد بن تميم ، عن ابيه ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " يتوضا ويمسح الماء على رجليه" . قال ابو بكر: خبر نافع، عن ابن عمر من هذا البابنا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ ، نا الْمُقْرِئُ ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ نَوْفَلٍ يَتِيمُ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَتَوَضَّأُ وَيَمْسَحُ الْمَاءَ عَلَى رِجْلَيْهِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَبَرُ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِنْ هَذَا الْبَابِ
عباد بن تمیم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے اور اپنے دونوں پاؤں قدموں پر پانی سے مسح کرتے ہوئے ديکھا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہيں کہ نافع کی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روايت اسی باب سے ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.