صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ
موزوں پر مسح کرنے کے ابواب کا مجموعہ
155. (154) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَسْحَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّعْلَيْنِ كَانَ فِي وُضُوءٍ مُتَطَوِّعٍ بِهِ، لَا فِي وُضُوءٍ وَاجِبٍ عَلَيْهِ مِنْ حَدَثٍ يُوجِبُ الْوُضُوءَ.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا جوتوں پر مسح کرنا نفلی وضو میں تھا، اس وضو میں نہیں تھا جو آپ پر اس حدث کی وجہ سے واجب ہوتا جو وضو کو واجب کرتا ہے
حدیث نمبر: 200
نا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّازُ ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي اللَّيْثِ ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ الرَّحْمَنِ الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنِ السُّدِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ ، عَنْ عَلِيٍّ ،" أَنَّهُ دَعَا بِكُوزٍ مِنْ مَاءٍ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا، ثُمَّ مَسَحَ عَلَى نَعْلَيْهِ"، ثُمَّ قَالَ:" هَكَذَا وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلطَّاهِرِ مَا لَمْ يُحْدِثْ"
عبید خیر سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے پانی کا ڈونگا منگوایا پھر اُس سے ہلکا سا وضو کیا، پھر اپنے جوتوں پر مسح کیا پھر فرمایا کہ طاہر (با وضو) شخص کا جب تک وضو نہ ٹوٹے، اُس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو اسی طرح تھا۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح