صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1273.
1273. امام کا مؤذن کو «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» ‏‏‏‏ کو حذف کرکے اس کی جگہ پر ”نماز اپنے گھروں میں ادا کرلو“ کے الفاظ کہنے کا حُکم دینا
حدیث نمبر: 1865
Save to word اعراب
نا مؤمل بن هشام، ثنا إسماعيل، عن عبد الحميد صاحب الزيادي، عن عبد الله بن الحارث، ان ابن عباس ، قال لمؤذنه في يوم مطير:" إذا قلت: اشهد ان محمدا رسول الله، فلا تقل: حي على الصلاة، قل: صلوا في بيوتكم". فكان الناس استنكروا ذلك. فقال:" اتعجبون من ذا، فقد فعله من هو خير مني. إن الجمعة عزمة، وإني كرهت ان اخرجكم فتمشوا في الطين والدحض" نا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ، ثنا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَ لِمُؤَذِّنِهِ فِي يَوْمٍ مَطِيرٍ:" إِذَا قُلْتَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَلا تَقُلْ: حَيَّ عَلَى الصَّلاةِ، قُلْ: صَلُّوا فِي بُيُوتِكُمْ". فَكَأَنَّ النَّاسَ اسْتَنْكَرُوا ذَلِكَ. فَقَالَ:" أَتَعْجَبُونَ مِنْ ذَا، فَقَدْ فَعَلَهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي. إِنَّ الْجُمُعَةَ عَزْمَةٌ، وَإِنِّي كَرِهْتُ أَنْ أُخْرِجَكُمْ فَتَمْشُوا فِي الطِّينِ وَالدَّحَضِ"
جناب عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک بارش والے دن اپنے مؤذن سے کہا کہ جب تم «‏‏‏‏وَأَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه» ‏‏‏‏ کہہ لو تو «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» ‏‏‏‏ نہ کہنا بلکہ «‏‏‏‏صَلُّوْ فِيْ بُيُوْتِكُمْ» ‏‏‏‏ نماز اپنے گھروں میں پڑھ لو کے الفاظ کہنا ـ تو گویا لوگوں نے اس بات کو ناپسند کیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ کیا تم اس بات پر تعجب کرتے ہو، حالانکہ یہ کام اس ہستی نے بھی کیا ہے جو مجھ سے اعلیٰ اور افضل ہیں ـ بیشک جمعہ فرض ہے اور بلاشبہ میں نے یہ بات ناپسند کی کہ تمہیں (تمہارے گھروں سے) نکالوں اور تم مٹی اور کیچڑ میں چل کر (مسجد میں آؤ)۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.