إذ لو كان لقدر الماء الذي يتوضا به المرء مقدار لا يجوز ان يزيد عليه ولا ينقص منه شيئا، لما جاز ان يجتمع اثنان ولا جماعة على إناء واحد، فيتوضئوا منه جميعا، والعلم محيط انهم إذا اجتمعوا على إناء واحد يتوضئون منه؛ فإن بعضهم اكثر حملا للماء من بعضإِذْ لَوْ كَانَ لِقَدْرِ الْمَاءِ الَّذِي يَتَوَضَّأُ بِهِ الْمَرْءُ مِقْدَارٌ لَا يَجُوزُ أَنْ يَزِيدَ عَلَيْهِ وَلَا يَنْقُصَ مِنْهُ شَيْئًا، لَمَا جَازَ أَنْ يَجْتَمِعَ اثَنَانِ وَلَا جَمَاعَةٌ عَلَى إِنَاءٍ وَاحِدٍ، فَيَتَوَضَّئُوا مِنْهُ جَمِيعًا، وَالْعِلْمُ مُحِيطٌ أَنَّهُمْ إِذَا اجْتَمَعُوا عَلَى إِنَاءٍ وَاحِدٍ يَتَوَضَّئُونَ مِنْهُ؛ فَإِنَّ بَعْضَهُمْ أَكْثَرُ حَمْلًا لِلْمَاءِ مِنْ بَعْضٍ
کیونکہ اگر وضو کے لیے پانی کی ایسی مقدار مقرر ہوئی کہ جس سے کم یا زیادہ پانی استعمال کرنا جائز نہ ہوتا تو ایک برتن سے دو افراد یا ایک جماعت کا اکٹھّے وضو کرنا بھی ناجائز ہوتا کیونکہ یہ بات مسلم ہے کہ جب وہ ایک ساتھ ایک برتن سے وضو کریں گے تو کچھ لوگ زیادہ پانی لیں گے اور کچھ کم۔