صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
رات کی نفلی نماز ( تہجّد ) کے ابواب کا مجموعہ
722. (489) بَابُ اسْتِحْبَابِ إِيقَاظِ الْمَرْءِ لِصَلَاةِ اللَّيْلِ
722. رات کی نماز (تہجّد) کے لئے آدمی کو جگانا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1139
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن علي بن محرز ، نا يعقوب يعني ابن إبراهيم بن سعد ، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: حدثني حكيم بن حكيم بن عباد بن حنيف ، عن ابن شهاب ، ان علي بن الحسين اخبره، ان اباه الحسين بن علي حدثه، ان اباه علي بن ابي طالب اخبره، قال: دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم علي وعلى فاطمة من الليل، فقال لنا:" قوما فصليا"، ثم رجع إلى بيته فلما مضى هوي من الليل رجع، فلم يسمع لنا حسا، فقال:" قوما فصليا" قال: فقمت، وانا اعرك عيني، فقلت: يا رسول الله، والله ما نصلي إلا ما كتب الله لنا، إنما انفسنا بيد الله إذا شاء يبعثنا بعثنا، فولى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يضرب بيده على فخذه، وهو يقول:" ما نصلي إلا ما كتب الله لنا؟ وكان الإنسان اكثر شيء جدلا سورة الكهف آية 54" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُحْرِزٍ ، نَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَكِيمُ بْنُ حَكِيمِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ حُنَيْفٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ الْحُسَيْنِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَاهُ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَاهُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ وَعَلَى فَاطِمَةَ مِنَ اللَّيْلِ، فَقَالَ لَنَا:" قُومَا فَصَلِّيَا"، ثُمَّ رَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ فَلَمَّا مَضَى هَوِيٌّ مِنَ اللَّيْلِ رَجَعَ، فَلَمْ يَسْمَعْ لَنَا حِسًّا، فَقَالَ:" قُومَا فَصَلِّيَا" قَالَ: فَقُمْتُ، وَأَنَا أَعْرُكُ عَيْنِيَّ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ مَا نُصَلِّي إِلا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا، إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بَيْدِ اللَّهِ إِذَا شَاءَ يَبْعَثُنَا بَعَثَنَا، فَوَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى فَخِذِهِ، وَهُوَ يَقُولُ:" مَا نُصَلِّي إِلا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا؟ وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلا سورة الكهف آية 54"
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت میرے اور فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، اور ہمیں فرمایا: اٹھو، نماز پڑھو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر تشریف لے گئے، چنانچہ جب رات کا کچھ (مزید حصّہ) گزر گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے اور ہماری طرف سے (اُٹھنے کی) کوئی حرکت نہ سُنی تو فرمایا: اُٹھو، نماز پڑھو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اُٹھ گیا اور اپنی آنکھیں ملتے ملتے میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، اللہ کی قسم، ہم تو صرف وہی نماز پڑھیں گے جو اللہ نے ہمارے مقدر میں لکھی ہے، بیشک ہماری جانیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں، وہ جب ہمیں اُٹھانا چاہے گا ہمیں اُٹھا دے گا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ران پر ہاتھ مارتے ہوئے واپس مڑگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ہم تو وہی نماز پڑھیں گے جو اللہ نے ہمارے مقدر میں لکھی ہے۔ «‏‏‏‏وَكَانَ الْإِنسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا» ‏‏‏‏ [ سورہ الکھف: 54 ] اور انسان ہمیشہ سے ہر چیز سے زیادہ جھگڑنے والا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.