صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
رات کی نفلی نماز ( تہجّد ) کے ابواب کا مجموعہ
721. (488) بَابُ اسْتِحْبَابِ صَلَاةِ اللَّيْلِ قَاعِدًا إِذَا مَرِضَ الْمَرْءُ أَوْ كَسِلَ
721. جب آدمی بیمار ہو جائے یا سُستی محسوس کرے تو رات کی نماز بیٹھ کر پڑھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1137
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، حدثنا ابو داود ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت يزيد بن خمير ، قال: سمعت عبد الله بن ابي قيس ، يقول: قالت لي عائشة :" لا تدع قيام الليل ؛ فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان لا يذره، وكان إذا مرض او كسل صلى قاعدا" . ثنا به علي بن مسلم، وقال: إذا مل او كسل. قال ابو بكر: هذا الشيخ عبد الله هو عندي الذي يقول له المصريون والشاميون: عبد الله بن ابي قيس، روى عنه معاوية بن صالح اخبارانَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ خُمَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَيْسٍ ، يَقُولُ: قَالَتْ لِي عَائِشَةُ :" لا تَدَعْ قِيَامَ اللَّيْلِ ؛ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لا يَذَرُهُ، وَكَانَ إِذَا مَرِضَ أَوْ كَسِلَ صَلَّى قَاعِدًا" . ثنا بِهِ عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، وَقَالَ: إِذَا مَلَّ أَوْ كَسِلَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الشَّيْخُ عَبْدُ اللَّهِ هُوَ عِنْدِي الَّذِي يَقُولُ لَهُ الْمِصْرِيُّونَ وَالشَّامِيُّونَ: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَيْسٍ، رَوَى عَنْهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَارًا
جناب عبداللہ بن ابی موسیٰ بیان کرتے ہیں کہ مجھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رات کا قیام مت چھوڑنا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے ترک نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیمار ہوجاتے یا سُستی محسوس کر تے تو بیٹھ کر نماز تہجد پڑھ لیتے۔ جناب علی بن مسلم نے یہ الفاظ کیے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھک جاتے یا سُستی محسوس کرتے (تو بیٹھ کر تہجّد ادا کر لیتے) ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک اس شیخ عبداللہ سے مراد ہی ہیں جنہیں مصری اور شامی راوی عبداللہ بن ابی قیس کہتے ہیں۔ ان سے معاویہ بن صالح نے متعدد روایات بیان کی ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح علي شرط مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.