ووضع اليد على الانف كي يتوهم الناس انه راعف لا محدث حدثا من دبر وَوَضْعِ الْيَدِ عَلَى الْأَنْفِ كَيْ يُتَوَهَّمَ النَّاسُ أَنَّهُ رَاعِفٌ لَا مُحْدِثٌ حَدَثًا مِنْ دُبُرٍ
اور ناک پر ہاتھ رکھنے کا بیان تاکہ دیگر نمازی خیال کریں کہ اس کی نکسیر پھوٹ پڑی ہے، نہ کی اس کی ہوا خارج ہوگئی ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی شخص کا وضو نماز کے دوران ٹوٹ جائے تو اُسے چاہیے کہ اپنا ہاتھ اپنی ناک پر رکھے اور نماز سے نکل جائے۔“