سالم ابوالنضر کہتے ہیں جب نماز کی تکبیر کہہ دی جاتی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے کہ (مسجد میں) لوگ کم آئے ہیں تو آپ بیٹھ جاتے، نماز شروع نہیں کرتے اور جب دیکھتے کہ جماعت پوری ہے تو نماز پڑھاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10334، 18668) (ضعیف)» (یہ روایت مرسل ہے، سالم ابوالنضر بہت چھوٹے تابعی ہیں اور ارسال کرتے ہیں)
Abu al-Nadr said: when the Iqamah was pronounced and the Messenger of Allah ﷺ saw that they (the people) were small in number, he would sit down, nd would not pray; but when he saw them (the people) large in number, he would pray.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 545
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن جريج عنعن و السند مرسل وانظر الحديث الآتي (546) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 33
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 545
545۔ اردو حاشیہ: ملحوظہ۔ حدیث مرسل ہے، یعنی تابعی (ابوالحضر) بلاواسطہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ شیخ البانی کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے کیونکہ صحیح روایات کی رو سے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار اذان کے بعد کرتے تھے نہ کہ تکبیر کے بعد۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 545