ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت فرماتے ہوئے سنا جب آپ مسجد سے باہر نکل رہے تھے اور لوگ راستے میں عورتوں میں مل جل گئے تھے، تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا: ”تم پیچھے ہٹ جاؤ، تمہارے لیے راستے کے درمیان سے چلنا ٹھیک نہیں، تمہارے لیے راستے کے کنارے کنارے چلنا مناسب ہے“ پھر تو ایسا ہو گیا کہ عورتیں دیوار سے چپک کر چلنے لگیں، یہاں تک کہ ان کے کپڑے (دوپٹے وغیرہ) دیوار میں پھنس جاتے تھے۔
Narrated Abu Usayd al-Ansari: Abu Usayd heard the Messenger of Allah ﷺ say when he was coming out of the mosque, and men and women were mingled in the road: Draw back, for you must not walk in the middle of the road; keep to the sides of the road. Then women were keeping so close to the wall that their garments were rubbing against it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5252
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف شداد بن أبي عمرو: مجهول (تق: 2757) وأبوه مقبول (تق: 8270) أي مجهول الحال وللحديث شاهد ضعيف عند ابن حبان (الموارد: 1969) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 183
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5272
فوائد ومسائل: 1۔ عورتوں کے لئے ادب یہ ہے کہ ہمیشہ مردوں کے پیچھے چلا کریں۔
2: راستے اور گلی میں چلتے ہوئے عین درمیان میں چلنے کی بجائے اس کی ایک جانب ہو کر چلا کریں یہ کیفیت ان کے باحیا اور باوقارہونے کی علامت ہے اور اس میں ان کے لئے امن بھی ہے کہ کوئی اوباش ان کو پریشان نہیں کرسکتا۔
3: بعض حضرات نے اس روایت کو حسن قرار دیا ہے۔ (الصحیحة‘حدیث:721)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5272