سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
33. باب الأَذَانِ فَوْقَ الْمَنَارَةِ
33. باب: مینار پر اذان دینے کا بیان۔
Chapter: Calling The Adhan From Atop A Minaret.
حدیث نمبر: 519
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا احمد بن محمد بن ايوب، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن محمد بن إسحاق، عن محمد بن جعفر بن الزبير، عن عروة بن الزبير،عن امراة من بني النجار، قالت:" كان بيتي من اطول بيت حول المسجد وكان بلال يؤذن عليه الفجر، فياتي بسحر فيجلس على البيت ينظر إلى الفجر، فإذا رآه تمطى، ثم قال: اللهم إني احمدك واستعينك على قريش ان يقيموا دينك، قالت: ثم يؤذن"، قالت: والله ما علمته كان تركها ليلة واحدة تعني هذه الكلمات.
(موقوف) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ،عَنْ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي النَّجَّارِ، قَالَتْ:" كَانَ بَيْتِي مِنْ أَطْوَلِ بَيْتٍ حَوْلَ الْمَسْجِدِ وَكَانَ بِلَالٌ يُؤَذِّنُ عَلَيْهِ الْفَجْرَ، فَيَأْتِي بِسَحَرٍ فَيَجْلِسُ عَلَى الْبَيْتِ يَنْظُرُ إِلَى الْفَجْرِ، فَإِذَا رَآهُ تَمَطَّى، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَحْمَدُكَ وَأَسْتَعِينُكَ عَلَى قُرَيْشٍ أَنْ يُقِيمُوا دِينَكَ، قَالَتْ: ثُمَّ يُؤَذِّنُ"، قَالَتْ: وَاللَّهِ مَا عَلِمْتُهُ كَانَ تَرَكَهَا لَيْلَةً وَاحِدَةً تَعْنِي هَذِهِ الْكَلِمَاتِ.
قبیلہ بنی نجار کی ایک عورت کہتی ہے مسجد کے اردگرد گھروں میں سب سے اونچا میرا گھر تھا، بلال رضی اللہ عنہ اسی پر فجر کی اذان دیا کرتے تھے، چنانچہ وہ صبح سے کچھ پہلے ہی آتے اور گھر پر بیٹھ جاتے اور صبح صادق کو دیکھتے رہتے، جب اسے دیکھ لیتے تو انگڑائی لیتے، پھر کہتے: اے اللہ! میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں اور تجھ ہی سے قریش پر مدد چاہتا ہوں کہ وہ تیرے دین کو قائم کریں، وہ کہتی ہے: پھر وہ اذان دیتے، قسم اللہ کی، میں نہیں جانتی کہ انہوں نے کسی ایک رات بھی ان کلمات کو ترک کیا ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 18378) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated A woman from Banu an-Najjar: Urwah ibn az-Zubayr reported on the authority of a woman from Banu an-Najjar. She said: My house was the loftiest of all the houses around the mosque (of the Prophet at Madina). Bilal used to make a call to the morning prayer from it. He would come there before the break of dawn and wait for it. When he saw it, he would yawn and say: O Allah, I praise you and seek Your assistance for the Quraysh so that they might establish Thine religion. He then would make the call to prayer. She (the narrator) said: By Allah, I do not know whether he ever left saying these words on any night.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 519


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
محمد بن اسحاق بن يسار صرح بالسماع في السيرة لابن هشام (2/ 156، بتحقيقي) وقال الحافظ في الدراية (1/ 120): ’’إسناده حسن‘‘

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 519 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 519  
519۔ اردو حاشیہ:
➊ اونچی آواز اور اونچی جگہ سے اذان کہنا مستحب ہے مگر آج کل کے لاؤڈ سپیکروں نے یہ کمی پوری کر دی ہے۔
➋ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے اذان سے پہلے دعایئہ کلمات کسی طرح بھی اذان کا حصہ نہ تھے۔ بلکہ یہ عام طرح کی دعا ہوتی تھی۔ جس میں وہ کافی دیر سے مشغول ہوتے اور صبح صادق کا انتظار کر رہے ہوتے تھے۔ قریش کی ہدایت کے لئے دعا کرنے کی وجہ یہ تھی کہ اس قبیلے کو عربوں میں بڑی اہمیت حاصل تھی۔ اس مخالفت کی وجہ سے عام عرب بھی اسلام قبول کرنے سے گریز کر رہے تھے۔ جب اللہ نے اس قبیلے کو اسلام قبول کرنے کی توفیق سے نوازا تو پھر فوج در فوج لوگ اسلام میں داخل ہونے لگے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 519   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.