سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
96. باب فِي الرُّؤْيَا
96. باب: خواب کا بیان۔
Chapter: Regarding dreams.
حدیث نمبر: 5025
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ثابت، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" رايت الليلة كانا في دار عقبة بن رافع، واتينا برطب من رطب ابن طاب، فاولت ان الرفعة لنا في الدنيا والعاقبة في الآخرة، وان ديننا قد طاب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ كَأَنَّا فِي دَارِ عُقْبَةَ بْنِ رَافِعٍ، وَأُتِينَا بِرُطَبٍ مِنْ رُطَبِ ابْنِ طَابٍ، فَأَوَّلْتُ أَنَّ الرِّفْعَةَ لَنَا فِي الدُّنْيَا وَالْعَاقِبَةَ فِي الْآخِرَةِ، وَأَنَّ دِينَنَا قَدْ طَابَ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے آج رات دیکھا جیسے ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہوں، اور ہمارے پاس ابن طاب ۱؎ کی رطب تازہ (کھجوریں) لائی گئیں، تو میں نے یہ تعبیر کی کہ دنیا میں بلندی ہمارے واسطے ہے اور آخرت کی عاقبت ۲؎ بھی اور ہمارا دین سب سے عمدہ اور اچھا ہو گیا۔

وضاحت:
۱؎: ابن طاب ایک قسم کی کھجورہے، اس سے دین کی عمدگی اور پاکی نکلی رافع کے لفظ سے دنیا میں رفعت اور بلندی۔
۲؎: اور عقبہ عاقبت کی بھلائی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الرؤیا 4 (2270)، (تحفة الأشراف: 316)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/286) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ said: One night it seemed to me in a dream that we were in the house of Uqbah ibn Rafi and were brought some of the fresh dates of Ibn tab. I interpreted it as meaning that to us is granted eminence (rif'ah) in this world, a blessed hereafter ('aqibah), and that our religion has been good (tabah).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5007


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2270)

   صحيح مسلم5932أنس بن مالكرأيت ذات ليلة فيما يرى النائم كأنا في دار عقبة بن رافع فأتينا برطب من رطب ابن طاب فأولت الرفعة لنا في الدنيا والعاقبة في الآخرة وأن ديننا قد طاب
   سنن أبي داود5025أنس بن مالكرأيت الليلة كأنا في دار عقبة بن رافع وأتينا برطب من رطب ابن طاب فأولت أن الرفعة لنا في الدنيا والعاقبة في الآخرة وأن ديننا قد طاب

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5025 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5025  
فوائد ومسائل:
خواب کی تعبیر میں بعض اوقات الفاظ ومناظرسے بھی معنی اخذ کیے جاتے ہیں۔
تو مندرجہ بالا خواب میں لفظ عقبہ سے عاقبت (عمدہ انجام) رافع سے رفعت وسربلندی اور ابن طاب سے طیب اور عمدہ ہونا سمجھا گیا ہے۔
جو بحمد للہ ایک تاریخی حققیت ثابت ہوا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5025   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5932  
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک رات میں نے خواب میں دیکھا،گویا کہ ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں تو ہمارے پاس ابن طاب کی تازہ کھجوروں میں سے کھجوریں لائی گئیں تو میں نے تعبیر لگائی،دنیا میں ہمارے لیے رفعت ہے اور آخرت میں اچھاانجام اور ہمارا دین پختہ اور مکمل ہوگیا ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5932]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
رطب ابن طاب:
ابن طاب کی ایک مدنی آدمی ہے،
جس کی طرف کھجوروں کی ایک قسم منسوب ہے،
جس کو مختلف نام دئیے جاتے تھے۔
رطب ابن طاب،
تمر ابن طاب،
عذق ابن طاب،
عرجون ابن طاب۔
فوائد ومسائل:
خواب کی تعبیر بیان کی مختلف صورتیں ہیں: 1۔
بعض دفعہ الفاظ سے اخذ کیا جاتا ہے،
جیسا کہ آپ نے عقبہ بن رافع کے گھر میں ہونے کی بنا پر،
رافع سے رفعت اور بلندی نکال لی،
عقبہ سے آخرت کا انجام اخذ کر لیا،
رُطب جو آہستہ آہستہ تدریجا پکتی ہے اور دل کے لیے شیریں اور سہل ہوتی ہیں،
شریعت اور دین کی تکمیل اخذ کر لی،
کیونکہ دین سہل اور آسان ہے اور آہستہ آہستہ پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔

خواب کی شکل و صورت سے ملتی جلتی صورت نکال لی جاتی ہے،
خواب میں کسی کو پڑھاتے دیکھا تو معلوم ہوا،
اگر صاحب علم ہے تو قاضی بنے گا،
اقتدار حاصل ہو گا،
اولاد ملے گی،
کسی محکمہ کا رئیس ہو گا۔

خواب میں نظر آنے والی چیز کا مقصد اور مراد کے مطابق تعبیر ہو گی،
سفر کر رہا ہے تو سفر درپیش ہو گا،
منڈی گیا ہے تو کمائی کرے گا،
گھر بنا رہا ہے تو شادی ہو گی یا خادمہ ملے گی۔

جس لفظ کا مصداق قرآن و سنت،
کلام عرب،
جاہلی اشعار،
حکیمانہ کلام یا لوگوں کے کلام میں معروف ہے،
وہی مراد ہو گا،
جیسے خشبیہ لکڑی کی تعبیر منافق ہے،
کیونکہ قرآن نے منافقوں کو خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ کہا ہے،
فارہ (چوہیا)
سے مراد فاسق ہو گا،
کیونکہ آپ نے اس کو فويسقة کا نام دیا ہے،
زجاجۃ سے مراد عورت ہے،
بعض شعروں میں عورت کو اس سے تعبیر کیا گیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو قواریر کا نام دیا۔
(تکملہ ج 4 ص 461-462)
۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5932   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.