(مرفوع) حدثنا عيسى بن محمد الرملي , وابن عوف , وهذا لفظه، قالا: حدثنا الفريابي، عن سفيان، عن ثور، عن راشد بن سعد، عن معاوية، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" إنك إن اتبعت عورات الناس افسدتهم او كدت ان تفسدهم" , فقال ابو الدرداء كلمة سمعها معاوية من رسول الله نفعه الله تعالى بها. (مرفوع) حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّمْلِيُّ , وَابْنُ عَوْفٍ , وَهَذَا لَفْظُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" إِنَّكَ إِنِ اتَّبَعْتَ عَوْرَاتِ النَّاسِ أَفْسَدْتَهُمْ أَوْ كِدْتَ أَنْ تُفْسِدَهُمْ" , فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ كَلِمَةٌ سَمِعَهَا مُعَاوِيَةُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ نَفَعَهُ اللَّهُ تَعَالَى بِهَا.
معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اگر تم لوگوں کی پوشیدہ باتوں کے پیچھے پڑو گے، تو تم ان میں بگاڑ پیدا کر دو گے، یا قریب ہے کہ ان میں اور بگاڑ پیدا کر دو ۱؎۔ ابو الدرداء کہتے ہیں: یہ وہ کلمہ ہے جسے معاویہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اور اللہ نے انہیں اس سے فائدہ پہنچایا ہے۔
وضاحت: ۱؎: کیونکہ راز فاش ہو جانے کی صورت میں ان کی جھجھک ختم ہو جائے گی، اور وہ کھلم کھلا گناہ کرنے لگیں گے۔
Narrated Muawiyah: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: If you search for the faults of the people, you will corrupt them, or will nearly corrupt them. Abud Darda said: These are the words which Muawiyah himself from the Messenger of Allah ﷺ, and Allah benefited him by them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4870
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3709) وله شاھد عند البخاري في الأدب المفرد (248 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4888
فوائد ومسائل: 1) عین ممکن ہے کہ لوگ عیب کھل جانے کی وجہ سے مزید جری ہو جائیں اور علی الا علان غلط کام کرنے لگیں۔ تاہم امام ِ عادل نصیحت اور اصلاح ِ احوال کے لیئے ان کی خبریں معلوم کرے تو جائز ہو گا۔
2) جس طرح سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو اس فرمانِ نبوی سے فائدہ ہوا کہ وہ ایک کامیاب امیر رہے اس طرح امت کے سب افراد ان کی اتبا ع کر کے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4888