سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
42. باب مَنْ لَيْسَتْ لَهُ غِيبَةٌ
42. باب: اس شخص کا بیان جس کی غیبت غیبت کے حکم میں نہیں ہے۔
Chapter: Cases where it is not backbiting.
حدیث نمبر: 4885
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن نصر، اخبرنا عبد الصمد بن عبد الوارث من كتابه، قال: حدثني ابي، حدثنا الجريري، عن ابي عبد الله الجشمي، قال: حدثنا جندب، قال:" جاء اعرابي فاناخ راحلته ثم عقلها ثم دخل المسجد فصلى خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما سلم رسول الله صلى الله عليه وسلم اتى راحلته فاطلقها ثم ركب ثم نادى: اللهم ارحمني ومحمدا ولا تشرك في رحمتنا احدا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:اتقولون هو اضل ام بعيره الم تسمعوا إلى ما قال , قالوا: بلى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجُشَمِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا جُنْدُبٌ، قَالَ:" جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَأَنَاخَ رَاحِلَتَهُ ثُمَّ عَقَلَهَا ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّى خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى رَاحِلَتَهُ فَأَطْلَقَهَا ثُمَّ رَكِبَ ثُمَّ نَادَى: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تُشْرِكْ فِي رَحْمَتِنَا أَحَدًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:أَتَقُولُونَ هُوَ أَضَلُّ أَمْ بَعِيرُهُ أَلَمْ تَسْمَعُوا إِلَى مَا قَالَ , قَالُوا: بَلَى".
ابوعبداللہ جشمی کہتے ہیں کہ ہم سے جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک اعرابی آیا اس نے اپنی سواری بٹھائی پھر اسے باندھا، اس کے بعد وہ مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی، جب آپ نے سلام پھیرا تو وہ اپنی سواری کے پاس آیا، اسے اس نے کھولا پھر اس پر سوار ہوا اور پکار کر کہا: اے اللہ! مجھ پر اور محمد پر رحم فرما اور ہمارے اس رحم میں کسی اور کو شامل نہ کر (یعنی کسی اور پر رحم نہ فرما) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ کیا کہتے ہو؟ یہ زیادہ نادان ہے یا اس کا اونٹ؟ کیا تم نے وہ نہیں سنا جو اس نے کہا؟ لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں ضرور سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3268)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/312) (ضعیف)» ‏‏‏‏

Narrated Jundub: A desert Arab came and making his camel kneel and tethering it, entered the mosque and prayed behind the Messenger of Allah ﷺ. When The Messenger of Allah ﷺ had given the salutation, he went to his riding beast and, after untethering and riding it, he called out: O Allah, show mercy to me and to Muhammad and associate no one else in Thy mercy to us. The Messenger of Allah ﷺ then said: Do you think that he or his camel is farther astray? Did you not listen to what he said? They replied: Certainly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4867


قال الشيخ الألباني: ضعيف بزيادة ف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو عبد اللّٰه الجشمي: مجهول (تقريب التهذيب: 8208)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 170

   سنن أبي داود4885جندب بن عبد اللهاللهم ارحمني ومحمدا ولا تشرك في رحمتنا أحدا فقال رسول الله أتقولون هو أضل أم بعيره ألم تسمعوا إلى ما قال قالوا بلى

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4885 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4885  
فوائد ومسائل:
اس روایت کا پہلا حصہ (اللھم ار حمني۔
۔
۔
۔
۔
)
اے اللہ مجھ پر رحم کر اور حضرت محمدﷺ پر رحم کر اور ہماری اس رحمت میں کسی کو شریک نہ کر صحیح ہے جو پہلے حدیث نمبر: 380 میں گزر چکا ہے، جبکہ دوسرا حصہ صحیح نہیں ہے۔
بہر حال بطور نصیحت و عبرت جاہلوں کی جاہلیت کا ذکر جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4885   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.