سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
29. باب فِي التَّنَاجِي
29. باب: کانا پھوسی کرنا کیسا ہے؟
Chapter: Conversing privately (around others).
حدیث نمبر: 4852
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا الاعمش، عن ابي صالح، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله، قال ابو صالح: فقلت لابن عمر: فاربعة، قال: لا يضرك.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَقُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: فَأَرْبَعَةٌ، قَالَ: لَا يَضُرُّكَ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے مثل فرمایا، ابوصالح کہتے ہیں: میں نے ابن عمر سے کہا: اگر چار آدمی ہوں تو؟ وہ بولے (تو کوئی حرج نہیں) اس لیے کہ یہ چیز تم کو ایذاء نہ دے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6714)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/18، 43، 141) (صحیح)» ‏‏‏‏

A similar tradition has been transmitted by Ibn Umar through a different chain of narrators. This version has: Abu Salih said: I asked Ibn Umar: If they are four? He replied: then it does not harm you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4834


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
الأعمش صرح بالسماع عند البخاري في الأدب المفرد (1169)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4852 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4852  
فوائد ومسائل:
چار آدمیوں میں دو دو آدمی آپس میں کوئی خاص بات کریں تو یہ کیفیت گوارا ہو سکتی ہے۔
مگر تین میں دو کا تیسرے کو چھوڑ کر آپس میں سرگوشی کرنا یا کسی ایسی زبان میں بات کرنا جو اس کی سمجھ میں نہ آتی ہو، اس کے لیے ازحد کلفت کا باعث ہوگی اور یہ صورت اس تیسرے کی عزت و کرامت کے خلاف بھی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4852   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.