سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
21. باب فِي كَرَاهِيَةِ إِنْشَادِ الضَّالَّةِ فِي الْمَسْجِدِ
21. باب: مسجد میں گم شدہ چیزوں کا اعلان و اشتہار مکروہ ہے۔
Chapter: Announcing Lost Items In The Masjid Is Disliked.
حدیث نمبر: 473
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبيد الله بن عمر الجشمي، حدثنا عبد الله بن يزيد، حدثنا حيوة يعني ابن شريح، قال: سمعت ابا الاسود يعني محمد بن عبد الرحمن بن نوفل، يقول: اخبرني ابو عبد الله مولى شداد، انه سمع ابا هريرة، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" من سمع رجلا ينشد ضالة في المسجد فليقل: لا اداها الله إليك، فإن المساجد لم تبن لهذا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْجُشَمِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ يَعْنِي ابْنَ شُرَيْحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْأَسْوَدِ يَعْنِي مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى شَدَّادٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ سَمِعَ رَجُلًا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَقُلْ: لَا أَدَّاهَا اللَّهُ إِلَيْكَ، فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو شخص کسی کو مسجد میں گمشدہ چیز ڈھونڈتے سنے تو وہ کہے: اللہ تجھے (اس گمشدہ چیز کو) واپس نہ لوٹائے، کیونکہ مسجدیں اس کام کے لیے نہیں بنائی گئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 18 (568)، سنن ابن ماجہ/المساجد والجماعات 11 (767)، (تحفة الأشراف: 15446)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/349)، سنن الدارمی/الصلاة 118 (1441) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported: I heard the Messenger of Allah ﷺ as saying; if anyone hears a man crying out in the mosque about something he has lost, he should say: May Allah not restore it to you, for the mosque were not built for this.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 473


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (568)

   صحيح مسلم1260عبد الرحمن بن صخرسمع رجلا ينشد ضالة في المسجد فليقل لا ردها الله عليك فإن المساجد لم تبن لهذا
   سنن أبي داود473عبد الرحمن بن صخرسمع رجلا ينشد ضالة في المسجد فليقل لا أداها الله إليك فإن المساجد لم تبن لهذا
   سنن ابن ماجه767عبد الرحمن بن صخرسمع رجلا ينشد ضالة في المسجد فليقل لا رد الله عليك فإن المساجد لم تبن لهذا

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 473 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 473  
473۔ اردو حاشیہ:
مسجد کے باہر دروازے کے قریب اعلان کیا جا سکتا ہے۔ «ضالة» گم شدہ جانور کو کہتے ہیں، گمشدہ چیز کو «ضائع» کہتے ہیں۔ اس کا بھی یہی حکم ہے۔ مساجد میں گم شدہ بچوں کا اعلان کرنے کی بابت اہل علم کے درمیان اختلاف ہے۔ بعض اس کے جواز اور بعض اس کے عدم جواز کے قائل ہیں۔ انسانی حرمت اور انسانی ہمدردی کے پیش نظر اس مسئلہ میں بہرحال اعلان کرنے کے جواز کی گنجائش ہے، گو اکثر علماء اس کی اجازت نہیں دیتے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 473   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1260  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے کسی آدمی کو بلند آواز سے مسجد میں گم شدہ چیز کو تلاش کرتے ہوئے سنا وہ کہے، اللہ کرے تیری چیز تجھے نہ ملے کیونکہ مسجدیں اس مقصد کے لیے نہیں بنائی گئیں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1260]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
يَنْشُدُ:
(ن)
وہ تلاش کرتا ہے،
ڈھونڈتا ہے۔
(2)
اَلضَّالَّةُ:
(ج)
ضوال گم شدہ چیز۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1260   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.