(موقوف) حدثنا محمد بن عبيد، حدثنا ابن ثور، عن معمر، قال: وقال الزهري" قل لم تؤمنوا ولكن قولوا اسلمنا سورة الحجرات آية 14، قال: نرى ان الإسلام الكلمة والإيمان العمل". (موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، قَالَ: وَقَالَ الزُّهْرِيُّ" قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا سورة الحجرات آية 14، قَالَ: نَرَى أَنَّ الْإِسْلَامَ الْكَلِمَةُ وَالْإِيمَانَ الْعَمَلُ".
ابن شہاب زہری آیت کریمہ «قل لم تؤمنوا ولكن قولوا أسلمنا»”آپ کہہ دیجئیے تم ایمان نہیں لائے بلکہ یوں کہو کہ مسلمان ہوئے“(سورۃ الحجرات: ۱۴) کی تفسیر میں کہتے ہیں: ہم سمجھتے ہیں کہ (اس آیت میں) اسلام سے مراد زبان سے کلمے کی ادائیگی اور ایمان سے مراد عمل ہے۔
Explaining the verse, “say ; You have no faith, but you only say: We have submitted our wills to Allah”, Al-Zuhri said: We think that ISLAM is a word, and faith is an action.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4667
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4684
فوائد ومسائل: یہ امام زہری ؒ کی تعبیر ہے ان کا مطلب یہ ہے کہ اعضائے باطنی اور اعضائے ظاہری جن میں زبان بھی شامل ہے کے اعمال کا نام ایمان ہے۔ اگر صرف زبان نے اقرارکیا ہے تو ہم اسے سلام کہہ سکتے ہیں ایمان نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4684