سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
9. باب فِي الْخُلَفَاءِ
9. باب: خلفاء کا بیان۔
Chapter: The Caliphs.
حدیث نمبر: 4654
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد بن سلمة. ح وحدثنا احمد بن سنان، حدثنا يزيد بن هارون، اخبرنا حماد بن سلمة، عن عاصم، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال موسى: فلعل الله، وقال ابن سنان:" اطلع الله على اهل بدر، فقال: اعملوا ما شئتم فقد غفرت لكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ. ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ مُوسَى: فَلَعَلَّ اللَّهَ، وَقَالَ ابْنُ سِنَانٍ:" اطَّلَعَ اللَّهُ عَلَى أَهْلِ بَدْرٍ، فَقَالَ: اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ فَقَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (موسیٰ کی روایت میں «فلعل الله» کا لفظ ہے، اور ابن سنان کی روایت میں «اطلع الله» ہے) اللہ تعالیٰ بدر والوں کی طرف متوجہ ہوا اور انہیں نظر رحمت و مغفرت سے دیکھا تو فرمایا: جو عمل چاہو کرو میں نے تمہیں معاف کر دیا ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ان اصحاب بدر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اس کے بعد کوئی عمل اللہ کی منشاء کے خلاف بھی ہو جائے تو وہ ان سے باز پرس نہ فرمائے گا کیونکہ ان کو معاف کر چکا ہے، اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ان کو بداعمالیوں کی اجازت دی جا رہی ہے یا یہ کہ ان سے دنیا میں بھی باز پرس نہ ہو گی بلکہ اگر خدانخواستہ وہ دنیا میں کوئی عمل قابل حد کر بیٹھے تو حد جاری کی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم: 2650، (تحفة الأشراف: 12809)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/295) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying – will be according to the version of Musa: Perhaps Allah, and Ibn Sinan’s version has: Allah looked at the participants of the battle of Badr (with mercy) and said: Do whatever you wish ; I have forgiven you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4637


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود4654عبد الرحمن بن صخراعملوا ما شئتم فقد غفرت لكم

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4654 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4654  
فوائد ومسائل:

جب دین کی سر بلندی کے لیے یہ لوگ خود کو قربان کرنے پر تل گئے تو ان کو اخلاص اور ایمان کا اعلی ترین معیار حاصل ہو گیا۔
اس لیے ان کو ایسی عظیم خوشخبری دی گئی۔
ان کا یہ عظیم عمل ان کے باقی تمام اعمال سے چاہے وہ مثبت ہوں یا منفی بہت بڑا تھا۔


حدیث میں مذکورہ فرمان کا یہ مفہوم ہرگز نہیں تھا کہ وہ شرعی اور اخلاقی حدود وقیود سے مبرا ہوگئے تھے۔
نہیں بلکہ اس بیان میں ان کے متعلق اللہ تعالی کی طرف سے یہ خبر صادق ہے کہ یہ لوگ تا حیات دین وشریعت کے تقاضے پورے کرتے رہیں گے اور ان سے کوئی ایسا عمل سرزد نہیں ہوگا جو ان کے لیے اللہ عزوجل کی ناراضی یا جہنم میں جانے کا باعث ہو اس میں ان کے معصوم عن الخطا ہونے کا مفہوم نہیں ہے، بلکہ بشارت ہے کہ ان کی تمام تقصیرات معاف کردی جائیں گی۔
رضی اللہ عنہم۔
تو حیف ہے ان لوگوں پر جو ان کی اجتہادی خطاؤں کو نمایاں کرتے اور ان پر طعن و تشنیع کرنا اور تاریخ کی خدمت سمجھتے ہیں۔
فإنا لله و إنا إليه راجعون۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4654   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.