سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
7. باب لُزُومِ السُّنَّةِ
7. باب: سنت پر عمل کرنے کی دعوت دینے والوں کے اجر و ثواب کا بیان۔
Chapter: Adherence To The Sunnah.
حدیث نمبر: 4622
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا سليمان بن حرب، قال: حدثنا حماد، قال: سمعت ايوب، يقول:" كذب على الحسن ضربان من الناس: قوم القدر رايهم وهم يريدون ان ينفقوا بذلك رايهم، وقوم له في قلوبهم شنآن وبغض، يقولون: اليس من قوله كذا؟ اليس من قوله كذا؟".
(موقوف) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ، يَقُولُ:" كَذَبَ عَلَى الْحَسَنِ ضَرْبَانِ مِنَ النَّاسِ: قَوْمٌ الْقَدَرُ رَأْيُهُمْ وَهُمْ يُرِيدُونَ أَنْ يُنَفِّقُوا بِذَلِكَ رَأْيَهُمْ، وَقَوْمٌ لَهُ فِي قُلُوبِهِمْ شَنَآنٌ وَبُغْضٌ، يَقُولُونَ: أَلَيْسَ مِنْ قَوْلِهِ كَذَا؟ أَلَيْسَ مِنْ قَوْلِهِ كَذَا؟".
ایوب کہتے ہیں حسن پر جھوٹ دو قسم کے لوگ باندھتے ہیں: ایک تو قدریہ، جو چاہتے ہیں کہ اس طرح سے ان کے خیال و نظریہ کا لوگ اعتبار کریں گے، اور دوسرے وہ لوگ جن کے دلوں میں ان کے خلاف عداوت اور بغض ہے، وہ کہتے ہیں: کیا یہ ان کا قول نہیں؟ کیا یہ ان کا قول نہیں؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18450) (صحیح)» ‏‏‏‏

Hammad said: I heard Ayyub say: Two kinds of people have lied to al-Hasan: people who believed in free will and they intended that they publicise their belief by it; and people who had enmity with and hostility (for al-Hasan), saying: Did he not say so and so? Did he not say so and so?
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4605


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4622 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4622  
فوائد ومسائل:
اہل ہوا کا دستور ہے کہ وہ اپنے نظریات کو پھیلانے کے لیے ان لوگوں کی طرف اپنی غلط باتیں منسوب کرتے ہین جن کا لوگ احترام کرتے ہیں اور جن پر اعتماد کرتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4622   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.