Narrated Hakim ibn Hizam: The Messenger of Allah ﷺ forbade to take retaliation in the mosque, to recite verses in it and to inflict the prescribed punishments in it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4475
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف في سماع زفر بن وثيمة من حكيم بن حزام نظر انوار الصحيفه، صفحه نمبر 158
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4490
فوائد ومسائل: 1) یہ روایات سندا ضعیف ہے، لیکن دیگر شواہد کی بنا پر حسن درجہ تک پہنچ جاتی ہے۔ ان شواہد کی وضاحت ہمارے فاضل محقق نے تخریج وتحقیق میں کی ہے، علاوہ ازیں شیخ البانی رحمتہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔
2) مساجد اس غرض سے بنائی جاتی ہیں کہ ان میں نماز پڑھی جائے تلاوت قرآن ہواور اللہ کا ذکر کیا جائے۔ قصاص یا حدود اگرچہ شرعی امور ہیں، مگر ان سےمسجد کا ادب قائم نہیں رہتا ہے۔ اسی طرح لغو اور بے ہودہ اشعار پڑھنا بھی ناجائز ہے۔ البتہ اللہ کی حمدوثناء رسول اللہﷺ کی نعت اور شرعی مضامین پر مشتمل اشعار پرھے اور سنے جا سکتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4490