سلمہ بن محبق رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث روایت کرتے ہیں مگر اس میں ہے کہ اگر اس نے اس کی بات بخوشی مان لی ہو، تو وہ لونڈی اور اسی جیسی ایک اور لونڈی خاوند کے مال سے اس کی مالکن کو دلائی جائے گی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 4559) (ضعیف)»
Narrated Salamah ibn al-Muhabbaq: A similar tradition (to the No. 4445) has also been transmitted by Salamah ibn al-Muhabbaq from the Prophet ﷺ. This version has: If she asked her to have intercourse with her voluntarily, then she and a similar slave-girl would be given to her mistress from his property.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4446
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: حسن أخرجه النسائي (3366 وسنده صحيح)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4461
فوائد ومسائل: بیوی کی مملوکہ لونڈی سے زنا کے بارے میں صحابہ کے اقوال مختلف ہیں۔ شیخ شوکانی رحمتہ اللہ نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کے فیصلے کو ترجیح دی ہے۔ اوراس کی وجہ یہ ہے کہ بیوی کی ملکیت میں شوہر کے تصرف کی وجہ سے ایک شبہ موجود ہے اس لئے رجم نہ کیا جائے۔ واللہ اعلم
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4461