سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
Divination and Omens (Kitab Al-Kahanah Wa Al-Tatayyur)
24. باب فِي الطِّيَرَةِ
24. باب: بدشگونی اور فال بد لینے کا بیان۔
Chapter: At-Tiyarah.
حدیث نمبر: 3921
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابان، حدثني يحيى، ان الحضرمي بن لاحق، حدثه، عن سعيد بن المسيب، عن سعد بن مالك: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقول:" لا هامة ولا عدوى ولا طيرة، وإن تكن الطيرة في شيء، ففي الفرس والمراة والدار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنِي يَحْيَى، أَنَّ الْحَضْرَمِيَّ بْنَ لَاحِقٍ، حَدَّثَهُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ:" لَا هَامَةَ وَلَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ، وَإِنْ تَكُنْ الطِّيَرَةُ فِي شَيْءٍ، فَفِي الْفَرَسِ وَالْمَرْأَةِ وَالدَّارِ".
سعد بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: مردے کی روح جانور کی شکل میں نہیں نکلتی، اور نہ کسی کی بیماری کسی کو لگتی ہے، اور نہ کسی چیز میں نحوست ہے، اور اگر کسی چیز میں نحوست ہوتی تو گھوڑے، عورت اور گھر میں ہوتی۔

تخریج الحدیث: تفردبہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3861)، وقد أخرجہ: حم (1/180، 186) (صحیح)

Narrated Saad ibn Malik: The Prophet ﷺ said: There is no hamah, no infection and no evil omen; if there is in anything an evil omen, it is a house, a horse, and a woman.
USC-MSA web (English) Reference: Book 29 , Number 3911


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4586)

   سنن أبي داود3921سعد بن مالكلا هامة لا عدوى لا طيرة إن تكن الطيرة في شيء ففي الفرس والمرأة والدار

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3921 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3921  
فوائد ومسائل:
بدشگونی اور بد فالی اگر ہو تو بھی تو ان مذکو رہ اشیاء میں ممکن ہے، لیکن یہ کو ئی یقینی نہیں۔
بخلاف اس عقیدے کے جو عہدِ جاہلیت میں معروف تھا۔
سواری، بیوی اور گھر اگر دین و دُنیا میں مُفید مطلب نہ ہوں تو ان کے بدل لینے میں کو ئی مذائقہ نہیں۔
نا موافق اور خراب سواری کواپنے لیئے دردِ سر بنائے رکھنا یا بیوی جھگڑالو ہو، خدمت گار نہ ہو اور نہ دینی اُمور میں معاون ہی ہو تو ہر وقت کے حزن و ملال کو پالتے رہنا اور اسی طرح گھر جو تنگ ہو ماحول خراب ہو ہمسائے اچھے نہ ہوں تو اس میں اٹکے رہنا کسی طرح قرینِ مصلحت نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3921   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.