سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
Medicine (Kitab Al-Tibb)
9. باب فِي النُّشْرَةِ
9. باب: نشرہ کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: Regarding an-nushrah.
حدیث نمبر: 3868
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا عقيل بن معقل، قال: سمعت وهب بن منبه يحدث، عن جابر بن عبد الله، قال:" سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن النشرة؟، فقال: هو من عمل الشيطان".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا عَقِيلُ بْنُ مَعْقِلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ مُنَبِّهٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ النُّشْرَةِ؟، فَقَالَ: هُوَ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «نشرہ» ۱؎ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: یہ شیطانی کام ہے۔

وضاحت:
۱؎: «نشرہ» ایک منتر ہے جس سے آسیب زدہ لوگوں کا علاج کیا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3133)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/294) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Messenger of Allah ﷺ was asked about a charm for one who is possessed (nashrah). He replied: It pertains to the work of the devil.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3859


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4553)

   سنن أبي داود3868جابر بن عبد اللهسئل النبي عن النشرة فقال من عمل الشيطان

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3868 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3868  
فوائد ومسائل:
جن یا جادو اُتارنے کے لیئےشرکیہ اور جاہلانہ منتر پڑھنا پڑھوانا نشرہ کہلاتا ہے جو حرام اور ناجائز ہے۔
اس مقصد کے لیئے آیتِ قرآنیہ ماثور دُعائیں اور مسنون اذکار اختیار کیئے جائیں جو جائز اور مطلوب عمل ہے، جیسے کے خود رسول اللہﷺ پر جادو ہوا تومعوذتین (قل أعوذ برب الفلق) اور (قل أعوذ برب الناس) نازل کی گئیں تھیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3868   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.