سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: علم کے مسائل
Knowledge (Kitab Al-Ilm)
1. باب الْحَثِّ عَلَى طَلَبِ الْعِلْمِ
1. باب: علم حاصل کرنے کی طرف رغبت دلانے کا بیان۔
Chapter: Regarding the virtue of knowledge.
حدیث نمبر: 3643
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زائدة، عن الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ما من رجل يسلك طريقا يطلب فيه علما إلا سهل الله له به طريق الجنة، ومن ابطا به عمله لم يسرع به نسبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"مَا مِنْ رَجُلٍ يَسْلُكُ طَرِيقًا يَطْلُبُ فِيهِ عِلْمًا إِلَّا سَهَّلَ اللَّهُ لَهُ بِهِ طَرِيقَ الْجَنَّةِ، وَمَنْ أَبْطَأَ بِهِ عَمَلُهُ لَمْ يُسْرِعْ بِهِ نَسَبُهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حصول علم کے لیے کوئی راستہ طے کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے، اور جس کو اس کے عمل نے پیچھے کر دیا تو اسے اس کا نسب آگے نہیں کر سکے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12377)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الذکر والتوبة 11 (2699)، سنن الترمذی/العلم 2 (2646)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 17 (226)، مسند احمد (2/252)، سنن الدارمی/المقدمة 32 (356) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Prophet ﷺ as saying: If anyone pursues a path in search of knowledge, Allah will thereby make easy for him a path to paradise; and he who is made slow by his actions will not be speeded by his genealogy.
USC-MSA web (English) Reference: Book 25 , Number 3636


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
رواه مسلم (2699) مطولًا

   جامع الترمذي2646عبد الرحمن بن صخرمن سلك طريقا يلتمس فيه علما سهل الله له طريقا إلى الجنة
   سنن أبي داود3643عبد الرحمن بن صخرما من رجل يسلك طريقا يطلب فيه علما إلا سهل الله له به طريق الجنة من أبطأ به عمله لم يسرع به نسبه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3643 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3643  
فوائد ومسائل:
فائدہ: علم محض پڑھ لینے اور جان لینے کا نام نہیں ہے۔
بلکہ ضروری ہے کہ اس کے مطابق عمل بھی ہو۔
ورنہ خاندانی نسبتوں سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3643   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2646  
´علم حاصل کرنے کی فضیلت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو علم حاصل کرنے کے ارادہ سے کہیں جائے، تو اللہ اس کے لیے جنت کے راستے کو آسان (و ہموار) کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب العلم/حدیث: 2646]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے علم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے،
معلوم ہوا کہ علم کے حصول کے لیے سفر کرنا مستحب ہے،
موسیٰ علیہ السلام نے خضر علیہ السلام کے ساتھ علم حاصل کرنے کے لیے سفر کیا،
اور عبداللہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے ایک حدیث کے علم کے لیے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ایک مہینہ کا سفر طے کیا،
علماء سلف حدیث کی طلب میں دور دراز کا سفر کرتے تھے،
اگر خلوص نیت کے ساتھ علم شرعی کے حصول کی کوشش کی جائے تو اللہ رب العالمین جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2646   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.