سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل
The Office of the Judge (Kitab Al-Aqdiyah)
8. باب كَيْفَ يَجْلِسُ الْخَصْمَانِ بَيْنَ يَدَىِ الْقَاضِي
8. باب: دونوں فریق (مدعی اور مدعا علیہ) قاضی کے سامنے کس طرح بیٹھیں؟
Chapter: How should the disputants sit before the judge.
حدیث نمبر: 3588
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن منيع، حدثنا عبد الله بن المبارك، حدثنا مصعب بن ثابت، عن عبد الله بن الزبير، قال:" قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان الخصمين يقعدان بين يدي الحكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ:" قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْخَصْمَيْنِ يَقْعُدَانِ بَيْنَ يَدَيِ الْحَكَمِ".
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ مدعی اور مدعا علیہ دونوں حاکم کے سامنے بیٹھیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 5286)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/4) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی مصعب لین الحدیث ہیں)

Narrated Abdullah ibn az-Zubayr: The Messenger of Allah ﷺ gave the decision that the two adversaries should be made to sit in front of the judge.
USC-MSA web (English) Reference: Book 24 , Number 3581


قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
مصعب بن ثابت ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 127

   سنن أبي داود3588عبد الله بن الزبيرالخصمين يقعدان بين يدي الحكم
   بلوغ المرام1200عبد الله بن الزبيرقضى رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم ان الخصمين يقعدان بين يدي الحاكم

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3588 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3588  
فوائد ومسائل:
فائدہ: روایت ضعیف الاسناد ہے۔
لیکن صحیح یہی ہے کہ کسی فریق کو عدالت میں کوئی فوقیت اور ترجیح نہ دی جائے۔
دونوں آمنے سامنے ہوں۔
یہ بات رسول اللہ ﷺ کے عمل اور فرامین سے واضح ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3588   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1200  
´(قضاء کے متعلق احادیث)`
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جھگڑا کرنے والے دونوں حاکم کے روبرو بیٹھیں۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1200»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، القضاء، باب كيف يجلس الخصمان بين يدي القاضي، حديث:3588، والحاكم:4 /94 وصححه، ووافقه الذهبي.* مصعب بن ثابت: الأكثر علي تضعيفه(مجمع الزوائد للهيثمي:1 /25)
تشریح:
مذکورہ روایت ضعیف الاسناد ہے‘ تاہم صحیح یہی ہے کہ عدالت میں مدعی اور مدعا علیہ دونوں کو یکساں سلوک کا مستحق سمجھا جائے۔
کسی سے امتیازی سلوک روا نہ رکھا جائے دونوں آمنے سامنے ہوں تاکہ کسی کو کسی قسم کا شک و شبہ نہ ہو۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1200   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.