ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک یا دو بار ہی نہیں بلکہ متعدد بار یہ کہتے ہوئے سنا: ”جب بندہ کوئی نیک عمل (پابندی سے) کر رہا ہو، پھر کوئی مرض، یا سفر اسے مشغول کر دے جس کی وجہ سے اسے وہ نہ کر سکے، تو بھی اس کے لیے اتنا ہی ثواب لکھا جاتا ہے جتنا کہ اس کے تندرست اور مقیم ہونے کی صورت میں عمل کرنے پر اس کے لیے لکھا جاتا تھا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجھاد 134(2996)، (تحفة الأشراف: 9035)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/410، 418) (حسن)»
Narrated Abu Musa: I heard the Prophet ﷺ many times say: When a servant of Allah is accustomed to do a good work, then becomes ill or goes on journey, what was accustomed to do when he was well and staying at home will be recorded for him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3085
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3091
فوائد ومسائل: انسان کو اپنی صحت تندرستی اور فراغت کی قدر کرتے ہوئے اسے اعمال صالحہ میں صرف کرنا چاہیے تاکہ بیماری سفر بڑھاپے یا بعض عوارض کی بنا پر جب یہ عمل صالح نہ کرسکے تو اللہ کے ہاں سے اسے یہ ثواب ملت رہے۔ اور یہ اللہ کا بہت بڑا انعام ہے۔ اور صحت وجوانی میں اعمال صالحہ کی پابندی کرنے والوں کے لئے عظیم بشارت ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3091