وہب کہتے ہیں میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے بنو ثقیف کی بیعت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ثقیف نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے شرط رکھی کہ نہ وہ زکاۃ دیں گے اور نہ وہ جہاد میں حصہ لیں گے۔ جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اس کے بعد انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب وہ مسلمان ہو جائیں گے تو وہ زکاۃ بھی دیں گے اور جہاد بھی کریں گے ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3134)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/341) (صحیح)»
Narrated Jabir ibn Abdullah: Wahb said: I asked Jabir about the condition of Thaqif when they took the oath of allegiance. He said: They stipulated to the Prophet ﷺ that there would be no sadaqah (i. e. zakat) on them nor Jihad (striving in the way of Allah). He then heard the Prophet ﷺ say: Later on they will give sadaqah (zakat) and will strive in the way of Allah when they embrace Islam.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3019
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن وللحديث شاھد عند أحمد (3/343)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3025
فوائد ومسائل: غزوہ حنین سے فارغ ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ نے شوال 8 ہجری میں طائف کا رخ کیا۔ وہ لوگ قلعہ بند ہوگئے۔ تو ان کا محاصرہ کیا گیا۔ جو کہ اٹھارہ بیس دن یا بعض رواایات کے مطابق چالیس دن تک رہا۔ رسول اللہ ﷺ کے مدینہ پہنچنے سے پہلے ہی ان کے سردار عروہ بن مسعود ثقفی نے آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر السلام قبول کرلیا۔ مگر اس کی قوم نے رمضان 9 ہجری میں اپنا باقاعدہ وفد بھیج کر اسلام قبول کیا۔
2۔ یہ قبیلہ بھی بذریعہ جنگ مغلوب نہیں ہوا تھا۔ بلکہ وفد بھیج کراسلام قبول کیا تھا۔
3۔ رسول اللہ ﷺ تو بہر حال اللہ کے رسولﷺ تھے۔ آپ ﷺ کے فیصلے وحی اور الہام پر مبنی ہوتےتھے۔ تاہم داعی اسلام کا یہ فیصلہ حکمت ودانائی پر مبنی تھا۔
4۔ تالیف قلوب کے لئے مبتدی لوگوں کی کوئی مناسب رعایت دینے میں کوئی حرج نہیں مگر دین کی حقیقت واضح کرنے میں بھی غفلت نہیں ہونی چاہیے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3025