سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو دو برابر حصوں میں تقسیم کیا: ایک حصہ تو اپنی حوائج و ضروریات کے لیے رکھا اور ایک حصہ کے اٹھارہ حصے کر کے مسلمانوں میں تقسیم کر دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 4649)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/2) (حسن صحیح)»
Sahl bin Abi Hathmah said “The Messenger of Allah ﷺ divide Khaibar into two halves. One half was reserved for his emergency and needs, the other half was meant for the Muslims. He divided among them into eighteen portions. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3004
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن وللحديث شواھد انظر الحديث الآتي (3011)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3010
فوائد ومسائل: تفصیلات پہلے گزر چکی ہیں۔ نبی کریمﷺ نے خیبر کی زمینوں کو اس طرح دو حصو ں میں تقسیم فرمایا جس طرح وہ حاصل ہوئیں۔ جو جنگ کے نتیجے میں ملیں۔ وہ آپ نے تقسیم فرما دیں۔ اور تقریبا اتنی ہی زمینیں بغیر لڑے معاہدہ صلح کے نتیجے میں حاصل ہوئیں۔ ان کی آمدنی قرآن کے حکم کے مطابق آپ کے لئے تھی۔ آپ ﷺ نے اسے مسلمانوں کے اتفاقی اخراجات کےلئے اور تھوڑا سا حصہ ذاتی اور خاندانی ضروریات کےلئے مختص فرما دیا۔ حکومتوں اور رفاہی جمعیتوں اور انجمنوں کے پاس خاص محفوظ فنڈ ز جمع رہے تو بہت عمد ہ ہے۔ تاکہ اتفاقی اخراجات پورے کرنے میں آسانی رہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3010