ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سفر میں) قربانی کی اور کہا: ”ثوبان! اس بکری کا گوشت ہمارے لیے درست کرو (بناؤ)“، ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں برابر وہی گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھلاتا رہا یہاں تک کہ ہم مدینہ آ گئے۔
Narrated Thawban: The Messenger of Allah ﷺ sacrificed during a journey and then said: Thawban, mend the meat of this goat. I then kept on supplying its meat until we reached Madina.
USC-MSA web (English) Reference: Book 15 , Number 2808
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2814
فوائد ومسائل: 1۔ یہ حکم عام ہے کہ کافر یا مجرم کو بھی اذیت دے کر قتل کرنا ناجائز ہے۔ البتہ کچھ صورتیں مخصوص ہیں۔ مثلا سولی چڑھانا۔ قصاص لینا یا شادی شدہ زانی کو پتھر مار مار کر قتل کرنا۔ لیکن بعد از قتل نعش کا مثلہ کرنا۔ (اس کے اعضاء کاٹنا) جائز نہیں۔
2۔ قابل قتل جانوروں کو قتل کرتے ہوئے تاک کرنشانہ مارنا چاہیے۔ تھوڑ ی تھوڑی چوٹ لگا کر انکے تڑپنے پھڑکنے سے لطف اندو ز ہونا حرام ہے۔ اسی طرح ذبیحہ جانوروں کے لئے چھری کو خوب تیز کیا جائے۔ اور مطلوبہ مقام پرچھری رکھی جائے۔ اور جانور کو اچھی طرح سے پکڑا جائے۔ یا باندھا جائے تاکہ ذبح کرنا آسان رہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2814