نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (لڑائی میں) شریک رہا آپ جب صبح کے وقت جنگ نہ کرتے تو قتال (لڑائی) میں دیر کرتے یہاں تک کہ آفتاب ڈھل جاتا، ہوا چلنے لگتی اور مدد نازل ہونے لگتی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجزیة 1 (3160)، سنن الترمذی/السیر 46 (1613)، (تحفة الأشراف: 11647)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/444) (صحیح)»
Narrated An-Numan ibn Muqarrin: I was present at fighting along with the Messenger of Allah ﷺ, and when he did not fight at the beginning of the day, he waited till the sun had passed the meridian, the winds blew, and help came down.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2649
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (3933) أخرجه الترمذي (1613 وسنده صحيح)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2655
فوائد ومسائل: سورج ڈھلنے کا وقت اللہ کی طرف سے نزول نصرت کا وقت ہوتا ہے۔ اس وقت میں قتال شروع کرنا مستحب ہے۔ اس لئے ظہر کی نماز اول وقت میں پڑھنی مسنون ہے۔ اور راحج ہے۔ آپﷺ سے اس وقت چار رکعت نفل پڑھنا بھی وارد ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2655