سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
73. باب فِي النَّهْىِ أَنْ يُتَعَاطَى السَّيْفُ مَسْلُولاً
73. باب: ننگی تلوار دینے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Prohibition Of Passing An Unsheathed Sword.
حدیث نمبر: 2588
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ابي الزبير، عن جابر ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى ان يتعاطى السيف مسلولا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ يُتَعَاطَى السَّيْفُ مَسْلُولًا".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ننگی تلوار (کسی کو) تھمانے سے منع فرمایا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اسی طرح کوئی بھی ایسا ہتھیار لے کر راستہ میں یا مجمع میں چلنا جس سے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو ممنوع ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الفتن 5 (2163)، (تحفة الأشراف: 2690)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/300، 361) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ prohibited to hand the drawn sword.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2582


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (2163)
أبو الزبير مدلس وعنعن
وللحديث شواھد ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 95

   جامع الترمذي2163جابر بن عبد اللهنهى رسول الله أن يتعاطى السيف مسلولا
   سنن أبي داود2588جابر بن عبد اللهنهى أن يتعاطى السيف مسلولا

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2588 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2588  
فوائد ومسائل:
کیونکہ اس طرح اندیشہ رہتا ہے کہ کسی کو لگ سکتی ہے یا چبھ سکتی ہے۔
اس لئے احتیاط ضروری ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2588   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2163  
´ننگی تلوار لینے کی ممانعت کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ننگی تلوار لینے اور دینے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2163]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ ممانعت اس وجہ سے ہے کہ ننگی تلوار سے بسا اوقات خود صاحب تلوار بھی زخمی ہوسکتا ہے،
اور دوسروں کو اس سے تکلیف پہنچنے کا بھی اندیشہ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2163   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.