معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”ہجرت ختم نہیں ہو گی یہاں تک کہ توبہ کا سلسلہ ختم ہو جائے، اور توبہ ختم نہیں ہو گی یہاں تک کہ سورج پچھم سے نکل آئے ۱؎“۔
وضاحت: ۱؎: اس لئے اگر ممکن ہو تو دارلکفر سے دارالاسلام کی طرف، اور دارالمعاصی سے دارالصلاح کی طرف ہجرت ہمیشہ بہتر ہے، ورنہ فی زمانہ کوئی بھی ملک دوسرے ملک کے شہری کو اپنے یہاں منتقل ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11459)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/99)، دي / السیر 70 (2555) (صحیح)»
Narrated Muawiyah: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Migration will not end until repentance ends, and repentance will not end until the sun rises in the west.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2473
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (2346) وللحديث شاھد عند أحمد (1/192) والطحاوي في مشكل الآثار (3/259)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2479
فوائد ومسائل: سورج کا مٖغرب سے طلوع ہونا آثار قیامت کی بہت بڑی نشانی ہے۔ اور اس وقت تک توبہ کرنے کا کھلا موقع ہے۔ اس طرح دین وایمان کی حفاظت کے لئے اگر انسان دارالکفر کوچھوڑے اور دارالسلام میں سکونت اختیار کرے تو اس کے مہاجر ہونے میں کوئی مانع نہیں ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2479