سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
15. باب فِي تَوْكِيدِ السُّحُورِ
15. باب: سحری کھانے کی تاکید کا بیان۔
Chapter: Stressing The Sahur (The Pre-Dawn Meal).
حدیث نمبر: 2343
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عبد الله بن المبارك، عن موسى بن علي بن رباح، عن ابيه، عن ابي قيس مولى عمرو بن العاص، عن عمرو بن العاص، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن فصل ما بين صيامنا وصيام اهل الكتاب اكلة السحر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فَصْلَ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أَكْلَةُ السَّحَرِ".
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور اہل کتاب کے روزے میں سحری کھانے کا فرق ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصیام 9 (1096)، سنن الترمذی/الصوم 17 (709)، سنن النسائی/الصیام 27 (2168)، (تحفة الأشراف: 10749)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/197، 202)، سنن الدارمی/الصوم 9 (1739) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Amr bin al-As: The Messenger of Allah ﷺ as saying: The difference between our fasting and that of the people of the Book is eating shortly before dawn.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2336


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1096)

   سنن النسائى الصغرى2168عمرو بن العاصفصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب أكلة السحور
   صحيح مسلم2550عمرو بن العاصفصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب أكلة السحر
   جامع الترمذي709عمرو بن العاصفصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب أكلة السحر
   سنن أبي داود2343عمرو بن العاصفصل ما بين صيامنا وصيام أهل الكتاب أكلة السحر
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2343 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2343  
فوائد ومسائل:
مسلمان کی زندگی کے تمام امور... عبادات و معاملات... نیت صالحہ پر مبنی ہونے چاہئیں۔
روزے میں صبح کا کھانا محض اس فکر سے نہیں کھانا چاہیے کہ سارا دن بھوک اور پیاس برداشت کرنی ہے۔
بلکہ اس نیت سے کھانا چاہیے کہ اللہ کی اطاعت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، نیز اہل کتاب سے امتیاز بھی ہے۔
اور یہی شرح ہے اس معروف حدیث کی یعنی (إنَّمَا الأَعْمالُ بِالنياتِ) نیت صالحہ و طیبہ سے عمل کے اجر میں بہت اضافہ ہو جاتا ہے۔
اور شریعت کا اہم مطالبہ بھی ہے کہ مسلمان ملی طور پر دوسری امتون سے اپنی امتوں سے اپنی عبادات میں بھی منفرد ہوں اور عادات میں بھی۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2343   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2168  
´ہمارے (مسلمانوں) اور اہل کتاب کے روزہ میں فرق کا بیان۔`
عمرو بن العاص رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور اہل کتاب کے صیام میں جو فرق ہے، (وہ ہے) سحری کھانا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2168]
اردو حاشہ:
فوائد کے لیے دیکھیے‘حدیث:2164۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2168   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.