سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
4. باب التَّزَوُّدِ فِي الْحَجِّ
4. باب: سفر حج میں زاد راہ لینے کا بیان۔
Chapter: Taking Provisions For The Hajj.
حدیث نمبر: 1730
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا احمد بن الفرات يعني ابا مسعود الرازي، ومحمد بن عبد الله المخرمي وهذا لفظه، قالا: حدثنا شبابة، عن ورقاء، عن عمرو بن دينار، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" كانوا يحجون ولا يتزودون"، قال ابو مسعود:" كان اهل اليمن او ناس من اهل اليمن يحجون ولا يتزودون، ويقولون: نحن المتوكلون، فانزل الله سبحانه: وتزودوا فإن خير الزاد التقوى سورة البقرة آية 197، الآية.
(موقوف) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ يَعْنِي أَبَا مَسْعُودٍ الرَّازِيَّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَخْرَمِيُّ وَهَذَا لَفْظُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، عَنْ وَرْقَاءَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانُوا يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ"، قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ:" كَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ أَوْ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ، وَيَقُولُونَ: نَحْنُ الْمُتَوَكِّلُونَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ: وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى سورة البقرة آية 197، الْآيَةَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ لوگ حج کو جاتے اور زاد راہ نہیں لے جاتے۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اہل یمن یا اہل یمن میں سے کچھ لوگ حج کو جاتے اور زاد راہ نہیں لیتے اور کہتے: ہم متوکل (اللہ پر بھروسہ کرنے والے) ہیں تو اللہ نے آیت کریمہ «وتزودوا فإن خير الزاد التقوى» ۱؎ (زاد راہ ساتھ لے لو اس لیے کہ بہترین زاد راہ یہ ہے کہ آدمی سوال سے بچے) نازل فرمائی۔

وضاحت:
وضاحت ۱؎: سورة البقرة: (۱۹۸)

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الحج 6 (1523)، سنن النسائی/الکبری/السیر (8790)، (تحفة الأشراف: 6166) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Abbas said: People used to perform Hajj and not bring provisions with them. Abu Masud said the inhabitants of Yemen or people of Yemen used to perform Hajj and not bring provisions with them. They would declare we put our trust in Allah. So Allah most high sent down “ and bring provisions, but the best provision is piety”.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1726


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1523)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1730 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1730  
1730. اردو حاشیہ: اس آیت کریمہ میں اللہ عز وجل نے حکم دیا ہے کہ سفر میں کھانے پینے اور اقامت کے علاوہ دیگر تمام لوازم کے اخراجات لے کر آیا کرو۔ ان کے بغیر نکل کھڑے ہونا اور پھر لوگوں کی طرف دیکھنا یا سوال کرتے پھرنا اور اس کا نام توکل رکھنا بالکل غلط ہے۔ توکل کے مفہوم میں یہ ہے کہ مشروع اسباب اختیار کر لینے کے بعد اللہ تعالیٰ پر کامل اعتماد کیا جائے۔ تاہم کچھ احادیث سے یہ معنی ضرور ملتا ہے کہ اگر کوئی شخص اس انداز میں اسباب ترک کر دیتا ہےکہ اسباب یامخلوق کی طرف اس کی نظر قطعاً نہ جائے تو اسے بھی متوکل کہا گیا ہے مگر یہ ازحد مشکل مقام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1730   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.