(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة بمعناه، قال: عرفها حولا، وقال ثلاث مرار، قال: فلا ادري قال له ذلك في سنة او في ثلاث سنين. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ بِمَعْنَاهُ، قَالَ: عَرِّفْهَا حَوْلًا، وَقَالَ ثَلَاثَ مِرَارٍ، قَالَ: فَلَا أَدْرِي قَالَ لَهُ ذَلِكَ فِي سَنَةٍ أَوْ فِي ثَلَاثِ سِنِينَ.
اس سند سے بھی شعبہ سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے وہ کہتے ہیں: «عرفها حولا» تین بار کہا، البتہ مجھے یہ نہیں معلوم کہ آپ نے اسے ایک سال میں کرنے کے لیے کہا یا تین سال میں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:28) (صحیح)»
The aforesaid tradition has also been transmitted by Shubah through a different chain of narrators to the same effect. The version goes: He said: Make it known for a year. He said this three times. He said: I do not know whether he said “for a year” or “for three years”.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1698
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2426) صحيح مسلم (1723)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1702
1702. اردو حاشیہ: راویوں کے اختلاف کی وجہ سے ‘ اعلان کرنے کی مدت میں بھی علماء کے درمیان اختلاف ہے ‘ تاہم کم از کم ایک سال تک اعلان کرنے پر سب کا اتفاق ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1702