سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: قیام الیل کے احکام و مسائل
Prayer (Abwab Qiyam ul Lail)
23. باب وَقْتِ قِيَامِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنَ اللَّيْلِ
23. باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تہجد پڑھنے کے وقت کا بیان۔
Chapter: The Time That The Prophet (saws) Would Pray At Night.
حدیث نمبر: 1322
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا يحيى بن سعيد، وابن ابي عدي، عن سعيد، عن قتادة، عن انس، في قوله عز وجل: كانوا قليلا من الليل ما يهجعون سورة الذاريات آية 17، قال: كانوا يصلون فيما بين المغرب والعشاء، زاد في حديث يحيى: وكذلك تتجافى جنوبهم سورة السجدة آية 16.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: كَانُوا قَلِيلا مِنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ سورة الذاريات آية 17، قَالَ: كَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ، زَادَ فِي حَدِيثِ يَحْيَى: وَكَذَلِكَ تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ سورة السجدة آية 16.
انس رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول «كانوا قليلا من الليل ما يهجعون» وہ رات کو بہت تھوڑا سویا کرتے تھے (سورۃ الذاریات: ۱۷) کے بارے میں روایت ہے کہ اس سے مراد یہ ہے کہ لوگ مغرب اور عشاء کے درمیان نماز پڑھتے تھے۔ یحییٰ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ «تتجافى جنوبهم‏» سے بھی یہی مراد ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 1213) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas said (explaining the meaning) of the following Quranic verse "They used to sleep but little of the night" (51: 17): They (the people) used to pray between the Maghrib and 'Isha. The version of Yahya adds: The verse tatajafa junubuhum also means so.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1317


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث السابق (1321)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 55

   سنن أبي داود1322أنس بن مالكيصلون فيما بين المغرب والعشاء

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1322 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1322  
1322. اردو حاشیہ: فائدہ: مذکورہ آیات میں قیام اللیل کی ترغیب ہے اور اس کے وقت میں توسیع ہے۔ اگر کوئی شخص مغرب اور عشاء کے درمیان نوافل پڑھے جیسا کہ صحابہ سے منقول ہے تو یہ بھی قیام اللیل میں شامل ہے۔ ترجیح اور افضلیت رات کے آخری حصے کو ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1322   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.