(مرفوع) حدثنا حسين بن يزيد الكوفي، حدثنا حفص، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت:" إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليوقظه الله عز وجل بالليل فما يجيء السحر حتى يفرغ من حزبه". (مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ يَزِيدَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُوقِظُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِاللَّيْلِ فَمَا يَجِيءُ السَّحَرُ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْ حِزْبِهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ رات کو جگا دیتا پھر صبح نہ ہوتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے معمول سے فارغ ہو جاتے۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1316
1316. اردو حاشیہ: فائدہ: معلوم ہوا کہ ہر ہر فرد کو نیکی کی توفیق اللہ عزوجل ہی کی طرف سے ملتی ہے۔ اور اس سے ہمیشہ یہی دعا کرنی چاہیے جیسا کہ معروف حدیث میں ہے: «رب أعِنِّى على ذكرِكَ وشكرِكَ وحسنِ عبادتِكَ»[سنن نسائی، السهو، حدیث:1304)”ا ے اللہ! اپنا ذکر کرنے، شکر کرنے اور عمدہ طور سے اپنی عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔“
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1316