کتاب سنن ابي داود تفصیلات
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
10. باب مَنْ رَخَّصَ فِيهِمَا إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مُرْتَفِعَةً
10. باب: ان لوگوں کی دلیل جنہوں نے سورج بلند ہو تو عصر کے بعد دو رکعت سنت پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
Chapter: Those Who Allowed These Two Rak’ahs To Be Prayed If The Sun Is Still High.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا، سوائے اس کے کہ سورج بلند ہو۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/المواقیت 36 (574)، (تحفة الأشراف: 10310)، وقد أخرجہ: (1/80، 81) (صحیح)»
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet ﷺ prohibited to offer prayer after the afternoon prayer except at the time when the sun is high up in the sky.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1269
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه النسائي (574 وسنده صحيح) وصححه ابن خزيمة (1284 وسنده صحيح)
● سنن أبي داود | 1274 | علي بن أبي طالب | نهى عن الصلاة بعد العصر إلا والشمس مرتفعة |
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1274 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1274
1274۔ اردو حاشیہ:
یہ رخصت ادا سببی نماز کے لیے ہے، عام نوافل مراد نہیں ہیں۔ جیسے کہ اگلی احادیث میں آ رہا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1274