عن سليمان التيمي، ان رجلا حدثه، قال: قيل لعبيد مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم: هل كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامر بصلاة غير المكتوبة؟ قال:" بين المغرب والعشاء".عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، أَنَّ رَجُلا حَدَّثَهُ، قَالَ: قِيلَ لِعُبَيْدٍ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِصَلاةٍ غَيْرِ الْمَكْتُوبَةِ؟ قَالَ:" بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ".
سلیمان تیمی رحمہ اللہ نے کہا کہ ایک آدمی نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام عبید سے کہا گیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کے علاوہ کسی نماز کا حکم دیتے تھے؟ کہا: ہاں، مغرب اور عشاء کے درمیان۔
تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 444، مسند احمد: 23652، مجمع الزوائد، هیثمي: 2/229، اور فرمایا کہ اسے احمد اور طبرانی (کبیر)نے روایت کیا ہے اور اس کے تمام طرق کا دارومدار ایک آدمی پر ہے جس کا نام نہیں لیا گیا اور احمد کے باقی راوی صحیح کے راوی ہیں۔ شیخ شعیب نے بھی اسے ’’ضعیف‘‘ قرار دیا ہے۔»