عن ابن عيينة، نا ابو الزناد، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف، ان النبي صلى الله عليه وسلم اتي بمقعد كان يكون عند دار ام سعد فاعترف، فقال:" اجلدوه باثكال عذق النخل" يعني عروق النخل.عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، نا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمُقْعَدٍ كَانَ يَكُونُ عِنْدَ دَارِ أُمِّ سَعْدٍ فَاعْتَرَفَ، فَقَالَ:" اجْلِدُوهُ بِأَثْكَالِ عَذْقِ النَّخْلِ" يَعْنِي عُرُوقَ النَّخْلِ.
سیدنا ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک اپاہج شخص کو لایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت سعد رضی اللہ عنہ کے کھلیانوں (پھلوں کو جمع کرنے کی جگہیں)کے پاس تھے۔ اس نے (زنا کا)اعتراف کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے کھجور کا خوشہ مارو۔“ یعنی کھجور کی شاخوں والی ٹہنیاں۔
تخریج الحدیث: «سنن أبي داود، الحدود: 34، باب إقامة الحد علی المریض: 12/169، سنن ابن ماجة: 2574، مسند أحمد (الفتح الرباني)16/99، التلخیص الحبیر: 4/58، سنن دارقطني: 3/10۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔»