عن يحيى بن عبيد الله، سمعت ابي، يقول: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نحن الآخرون السابقون يوم القيامة، وذلك ان اهل الكتاب اوتوه من قبلنا، واوتيناه من بعدهم، فهذا يومهم الذي اختلفوا فيه، فهدانا الله له، فهم لنا فيه تبع اليهود غدا، والنصارى بعد غد".عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، سَمِعْتُ أَبِي، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَحنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَذَلِكَ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ أُوتُوهُ مِنْ قَبْلِنَا، وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعدِهِمْ، فَهَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِي اخْتَلَفُوا فِيهِ، فَهَدَانَا اللَّهُ لَهُ، فَهُمْ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ الْيَهُودُ غَدًا، وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم آخر میں آنے والے (لیکن)قیامت کے دن سبقت لے جانے والے ہیں اور وہ (اس طرح کہ)بے شک اہل کتاب یہ (جمعے کا دن)ہم سے پہلے دئیے گئے اور ہمیں یہ دن ان کے بعد دیا گیا تو یہ ان کا وہ دن ہے جس میں انہوں نے اختلاف کیا تو اللہ نے اس کے لیے ہماری رہنمائی فرمائی، سو وہ اس میں ہمارے تابع ہیں، یہودیوں کا اگلا دن (ہفتہ)ہے اور نصرانیوں کا اس سے بھی اگلا دن (اتوار)ہے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 876، 896، 2956، 3486، 3487، 6624، 6887، 7036، 7495، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 849، 855، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1720، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1234، 2784، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1369، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1664، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1083، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1439، والحميدي فى «مسنده» برقم: 984، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 8692 زیادات الزهد، ابن مبارك: 114، صحیح بخاري: 876، صحیح مسلم، کتاب الجمعة، رقم: 19،20، 6/144، مسند احمد: 2/502۔»