عن موسى بن عبيدة، عن ايوب بن خالد، عن عبد الله بن نافع، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ياتي يوم القيامة مع امتي مثل الليل او السيل، فيخطف الناس خطفة واحدة، فيقول الملائكة: لما جاء مع محمد اكثر مما جاء مع سائر الانبياء".عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ أُمَّتِي مِثْلُ اللَّيْلِ أَوِ السَّيْلِ، فَيَخْطَفُ النَّاسَ خَطْفَةً وَاحِدَةً، فَيَقُولُ الْمَلائِكَةُ: لَمَا جَاءَ مَعَ مُحَمَّدٍ أَكْثَرُ مِمَّا جَاءَ مَعَ سَائِرِ الأَنْبِيَاءِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں: ”قیامت والے دن میری امت کے ساتھ رات کی مثل یا سیلاب کی مثل آئے گا جو لوگوں کو یکبارگی اچک لے جائے گا، تو فرشتے کہیں گے کہ یقینا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آئے وہ زیادہ ہیں،ان سے جو باقی امتوں کے ساتھ آئے گا۔
تخریج الحدیث: «مجمع الزوائد،هیثمي: 10/344 اور کہا کہ اسے بزار نے بیان کا ہے اور اس میں موسیٰ بن عبیدہ ضعیف ہے۔ اور حافظ ابن حجر نے اسے ’’المطالب‘‘ میں ذکر کیا اور کہا کہ اسے عبد بن حمید نے بیان کیا ہے اور اس میں ضعف ہے اور اعظمی نے کہا کہ بوصیری نے کہا کہ اسے عبد بن حمید نے بیان کیا ہے،ا س میں موسیٰ بن عبیدہ ہے اور وہ ضعیف ہے۔»