حدثني يحيى، عن مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن عائشة ام المؤمنين، ان صفية بنت حيي حاضت، فذكرت ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فقال: " احابستنا هي" فقيل: إنها قد افاضت، فقال:" فلا إذا" حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ حَاضَتْ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " أَحَابِسَتُنَا هِيَ" فَقِيلَ: إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ، فَقَالَ:" فَلَا إِذًا"
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ صفیہ کو حیض آیا تو بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا وہ ہمارے روکنے والی ہے؟“ لوگوں نے کہا: وہ طوافِ افاضہ کر چکی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر نہیں۔“