موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
48. بَابُ هَدْيِ الْمُحْرِمِ إِذَا أَصَابَ أَهْلَهُ
48. محرم جب اپنی بیوی سے صحبت کرے اس کی ہدی کا بیان
حدیث نمبر: 859
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، انه سمع سعيد بن المسيب ، يقول:" ما ترون في رجل وقع بامراته وهو محرم؟" فلم يقل له القوم شيئا، فقال سعيد:" إن رجلا وقع بامراته وهو محرم، فبعث إلى المدينة يسال عن ذلك، فقال بعض الناس: يفرق بينهما إلى عام قابل"، فقال سعيد بن المسيب: " لينفذا لوجههما فليتما حجهما الذي افسداه، فإذا فرغا رجعا. فإن ادركهما حج قابل فعليهما الحج والهدي، ويهلان من حيث اهلا بحجهما الذي افسداه، ويتفرقان حتى يقضيا حجهما" .
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ ، يَقُولُ:" مَا تَرَوْنَ فِي رَجُلٍ وَقَعَ بِامْرَأَتِهِ وَهُوَ مُحْرِمٌ؟" فَلَمْ يَقُلْ لَهُ الْقَوْمُ شَيْئًا، فَقَالَ سَعِيدٌ:" إِنَّ رَجُلًا وَقَعَ بِامْرَأَتِهِ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَبَعَثَ إِلَى الْمَدِينَةِ يَسْأَلُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ: يُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا إِلَى عَامٍ قَابِلٍ"، فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ: " لِيَنْفُذَا لِوَجْهِهِمَا فَلْيُتِمَّا حَجَّهُمَا الَّذِي أَفْسَدَاهُ، فَإِذَا فَرَغَا رَجَعَا. فَإِنْ أَدْرَكَهُمَا حَجٌّ قَابِلٌ فَعَلَيْهِمَا الْحَجُّ وَالْهَدْيُ، وَيُهِلَّانِ مِنْ حَيْثُ أَهَلَّا بِحَجِّهِمَا الَّذِي أَفْسَدَاهُ، وَيَتَفَرَّقَانِ حَتَّى يَقْضِيَا حَجَّهُمَا" .
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے، انہوں نے سنا حضرت سعید بن مسیّب سے، وہ کہتے تھے لوگوں سے: تم کیا کہتے ہو اس شخص کے بارے میں جس نے جماع کیا اپنی عورت سے احرام کی حالت میں؟ تو لوگوں نے کچھ جواب نہ دیا۔ تب سعید نے کہا کہ ایک شخص نے ایسا ہی کیا تھا تو اس نے مدینہ میں کسی کو بھیجا دریافت کرنے کے لیے۔ بعض لوگوں نے کہا: خاوند اور جورو میں ایک سال تک جدائی کی جائے۔ سعید نے کہا: دونوں حج کرتے چلے جائیں اور اس حج کو پورا کریں جو فاسد کردیا ہے، جب فارغ ہو کر لوٹیں تو دوسرے سال اگر زندہ رہیں تو پھر حج کریں اور ہدی دیں، اور دوسرے حج کا احرام وہیں سے باندھیں جہاں سے پہلے حج کا احرام باندھا تھا، اور مرد عورت جدا رہیں جب تک فراغت ہو حج سے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، ووأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9789، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 152»

حدیث نمبر: 859B1
Save to word اعراب
قال مالك: يهديان جميعا بدنة بدنة.قَالَ مَالِك: يُهْدِيَانِ جَمِيعًا بَدَنَةً بَدَنَةً.
امام مالک رحمہ اللہ نے فر مایا: ہر ایک ان میں سے ایک ایک اونٹ ہدی دے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 152»

حدیث نمبر: 859B2
Save to word اعراب
قال مالك، في رجل وقع بامراته في الحج ما بينه وبين ان يدفع من عرفة، ويرمي الجمرة: إنه يجب عليه الهدي وحج قابل، قال: فإن كانت إصابته اهله بعد رمي الجمرة، فإنما عليه ان يعتمر ويهدي، وليس عليه حج قابل. قَالَ مَالِك، فِي رَجُلٍ وَقَعَ بِامْرَأَتِهِ فِي الْحَجِّ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَنْ يَدْفَعَ مِنْ عَرَفَةَ، وَيَرْمِيَ الْجَمْرَةَ: إِنَّهُ يَجِبُ عَلَيْهِ الْهَدْيُ وَحَجُّ قَابِلٍ، قَالَ: فَإِنْ كَانَتْ إِصَابَتُهُ أَهْلَهُ بَعْدَ رَمْيِ الْجَمْرَةِ، فَإِنَّمَا عَلَيْهِ أَنْ يَعْتَمِرَ وَيُهْدِيَ، وَلَيْسَ عَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ.
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس شخص نے صحبت کی اپنی عورت سے عرفات سے لوٹنے کے بعد اور کنکریاں مارنے سے پہلے تو اس پر ہدی واجب ہوگی اور سال آئندہ پھرحج کر نا ہو گا۔ اگر بعد کنکریاں مارنے کے (قبل طواف الزیارۃ کے) جماع کیا تو اس پر ایک عمرہ اور ایک ہدی لازم ہو گی، اور سال آئندہ حج کرنا ضروری نہیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 152»

حدیث نمبر: 859B3
Save to word اعراب
قال مالك: والذي يفسد الحج او العمرة، حتى يجب عليه في ذلك الهدي في الحج او العمرة، التقاء الختانين، وإن لم يكن ماء دافق، قال: ويوجب ذلك ايضا الماء الدافق إذا كان من مباشرة، فاما رجل ذكر شيئا حتى خرج منه ماء دافق، فلا ارى عليه شيئا. قَالَ مَالِك: وَالَّذِي يُفْسِدُ الْحَجَّ أَوِ الْعُمْرَةَ، حَتَّى يَجِبَ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ الْهَدْيُ فِي الْحَجِّ أَوِ الْعُمْرَةِ، الْتِقَاءُ الْخِتَانَيْنِ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَاءٌ دَافِقٌ، قَالَ: وَيُوجِبُ ذَلِكَ أَيْضًا الْمَاءُ الدَّافِقُ إِذَا كَانَ مِنْ مُبَاشَرَةٍ، فَأَمَّا رَجُلٌ ذَكَرَ شَيْئًا حَتَّى خَرَجَ مِنْهُ مَاءٌ دَافِقٌ، فَلَا أَرَى عَلَيْهِ شَيْئًا.
امام مالک رحمہ اللہ نے فر مایا کہ حج یا عمرہ اس صحبت سے فاسد ہوتا ہے جس میں دخول ہو جائے اگرچہ انزال نہ ہو۔ اور جو انزال ہو مباشرت سے بدون دخول کے، جب بھی حج فاسد ہو گا۔ لیکن اگر کسی شخص نے دل میں کچھ خیال کیا اور انزال ہو گیا تو اس پر کچھ واجب نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 152»

حدیث نمبر: 859B4
Save to word اعراب
قال مالك: ولو ان رجلا قبل امراته، ولم يكن من ذلك ماء دافق، لم يكن عليه في القبلة إلا الهدي۔ قَالَ مَالِك: وَلَوْ أَنَّ رَجُلًا قَبَّلَ امْرَأَتَهُ، وَلَمْ يَكُنْ مِنْ ذَلِكَ مَاءٌ دَافِقٌ، لَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ فِي الْقُبْلَةِ إِلَّا الْهَدْيُ۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فر مایا کہ اگر کسی شخص نے بوسہ لیا اپنی عورت کا اور انزال نہ ہوا تو اس پر ہدی لازم ہو گی۔ ایک بکری بھی کافی ہو جائے گی۔
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس عورت سے اس کے خاوند نے جماع کیا کئی مرتبہ اس کی رضامندی سے، اور عورت احرام باندھے تھی حج کا، تو عورت پر قضا اس حج کی سال آئندہ میں اور ہدی واجب ہوگی، اور جو عورت عمرہ کا احرام باندھے تھی تو اس پر قضا اس عمرہ کی اور ہدی واجب ہوگی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 152»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.