وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، عن القاسم بن محمد ، ان عائشة ام المؤمنين" كانت تصوم يوم عرفة"، قال القاسم: ولقد رايتها عشية عرفة، يدفع الإمام،" ثم تقف حتى يبيض ما بينها وبين الناس من الارض، ثم تدعو بشراب، فتفطر" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ" كَانَتْ تَصُومُ يَوْمَ عَرَفَةَ"، قَالَ الْقَاسِمُ: وَلَقَدْ رَأَيْتُهَا عَشِيَّةَ عَرَفَةَ، يَدْفَعُ الْإِمَامُ،" ثُمَّ تَقِفُ حَتَّى يَبْيَضَّ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ النَّاسِ مِنَ الْأَرْضِ، ثُمَّ تَدْعُو بِشَرَابٍ، فَتُفْطِرُ"
حضرت قاسم بن محمد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا عرفہ کے روز روزہ رکھتی تھیں۔ حضرت قاسم رحمہ اللہ نے کہا: میں نے دیکھا کہ عرفہ کی شام کو جب امام چلا تو وہ ٹھہری رہیں یہاں تک کہ زمین صاف ہوگئی، پھر ایک پیالہ پانی کا منگایا اور روزہ افطار کیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2578، 2579، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9808، 13566، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 133»