موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
32. بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ أُحْصِرَ بِغَيْرِ عَدُوٍّ
32. جو شخص سوائے دشمن کے اور کسی سبب سے رُک جائے اس کا بیان
حدیث نمبر: 803
Save to word اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، عن سليمان بن يسار ، ان معبد بن حزابة المخزومي صرع ببعض طريق مكة وهو محرم، فسال من يلي على الماء الذي كان عليه، فوجد عبد الله بن عمر ، وعبد الله بن الزبير ، ومروان بن الحكم ، فذكر لهم الذي عرض له فكلهم " امره ان يتداوى بما لا بد له منه ويفتدي، فإذا صح اعتمر فحل من إحرامه، ثم عليه حج قابل ويهدي ما استيسر من الهدي" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّ معبدَ بْنَ حُزَابَةَ الْمَخْزُومِيَّ صُرِعَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَكَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَسَأَلَ مَنْ يَلِي عَلَى الْمَاءِ الَّذِي كَانَ عَلَيْهِ، فَوَجَدَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ ، وَمَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ ، فَذَكَرَ لَهُمُ الَّذِي عَرَضَ لَهُ فَكُلُّهُمْ " أَمَرَهُ أَنْ يَتَدَاوَى بِمَا لَا بُدَّ لَهُ مِنْهُ وَيَفْتَدِيَ، فَإِذَا صَحَّ اعْتَمَرَ فَحَلَّ مِنْ إِحْرَامِهِ، ثُمَّ عَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ وَيُهْدِي مَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ"
سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ سعید بن حزابہ مخزومی گر پڑے مکہ کو آتے ہوئے راہ میں، اور وہ احرام باندھے ہوئے تھے، تو جہاں پانی دیکھ کر ٹھہرے تھے وہاں پوچھا، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور حضرت مروان بن حکم ملے ان سے۔ بیان کیا اس عارضے کو ان سب نے کہا: جیسے ضرورت ہو ویسے دوا کرے اور فدیہ دے، جب اچھا ہو تو عمرہ کر کے احرام کھولے، پھر سال آئندہ حج کرے اور موافق طاقت کے ہدی دے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10096، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3254، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13240، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق»

حدیث نمبر: 803B1
Save to word اعراب
قال مالك: وعلى هذا الامر عندنا فيمن احصر بغير عدو قَالَ مَالِك: وَعَلَى هَذَا الْأَمْرُ عِنْدَنَا فِيمَنْ أُحْصِرَ بِغَيْرِ عَدُوٍّ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک ایسا ہی حکم ہے جو روکا جائے کسی وجہ سے سوائے دشمن کے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B2
Save to word اعراب
وقد امر عمر بن الخطاب، ابا ايوب الانصاري، وهبار بن الاسود حين فاتهما الحج واتيا يوم النحر، ان يحلا بعمرة ثم يرجعا حلالا، ثم يحجان عاما قابلا ويهديان، فمن لم يجد فصيام ثلاثة ايام في الحج، وسبعة إذا رجع إلى اهله وَقَدْ أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ، وَهَبَّارَ بْنَ الْأَسْوَدِ حِينَ فَاتَهُمَا الْحَجُّ وَأَتَيَا يَوْمَ النَّحْرِ، أَنْ يَحِلَّا بِعُمْرَةٍ ثُمَّ يَرْجِعَا حَلَالًا، ثُمَّ يَحُجَّانِ عَامًا قَابِلًا وَيُهْدِيَانِ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ، وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حکم کیا سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ہبار بن اسود رضی اللہ عنہ کو جب اُن کا حج فوت ہو گیا، اور وہ دسویں تاریخ کو آئے کہ عمرہ کر کے احرام کھول ڈالیں، اور چلے آئیں پھر سال آئندہ حج کریں اور ہدی بھیجیں، اگر ہدی میسر نہ ہو تو تین روزے حج میں اور سات روزے بعد اس کے رکھیں جب اپنے گھر میں آئے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B3
Save to word اعراب
قال مالك: وكل من حبس عن الحج بعد ما يحرم إما بمرض او بغيره او بخطإ من العدد او خفي عليه الهلال، فهو محصر عليه ما على المحصر قَالَ مَالِك: وَكُلُّ مَنْ حُبِسَ عَنِ الْحَجِّ بَعْدَ مَا يُحْرِمُ إِمَّا بِمَرَضٍ أَوْ بِغَيْرِهِ أَوْ بِخَطَإٍ مِنَ الْعَدَدِ أَوْ خَفِيَ عَلَيْهِ الْهِلَالُ، فَهُوَ مُحْصَرٌ عَلَيْهِ مَا عَلَى الْمُحْصَرِ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جو شخص حج سے رُک جائے بعد احرام کے مرض کی وجہ سے، یا اور کسی باعث سے، مثلاً تاریخ کے شمار میں غلطی ہو جائے یا چاند معلوم نہ ہو تو اس کا حکم مثل محصر کے ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B4
Save to word اعراب
قال يحيى: سئل مالك، عمن اهل من اهل مكة بالحج، ثم اصابه كسر او بطن متحرق او امراة تطلق؟ قال: من اصابه هذا منهم فهو محصر يكون عليه مثل ما على اهل الآفاق إذا هم احصروا قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك، عَمَّنْ أَهَلَّ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ بِالْحَجِّ، ثُمَّ أَصَابَهُ كَسْرٌ أَوْ بَطْنٌ مُتَحَرِّقٌ أَوِ امْرَأَةٌ تُطْلَقُ؟ قَالَ: مَنْ أَصَابَهُ هَذَا مِنْهُمْ فَهُوَ مُحْصَرٌ يَكُونُ عَلَيْهِ مِثْلُ مَا عَلَى أَهْلِ الْآفَاقِ إِذَا هُمْ أُحْصِرُوا
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ ایک شخص مکہ کا رہنے والا، اس نے احرام باندھا حج کا، پھر اس کا پاؤں ٹوٹ گیا یا پیٹ چلنے لگا یا عورت کو دردِ زہ شروع ہوا؟ تو جواب دیا کہ ان کا حکم محصر کا سا ہے، جیسے باہر والوں کو حکم ہے جب ان کو احصار ہو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B5
Save to word اعراب
قال مالك في رجل قدم معتمرا في اشهر الحج، حتى إذا قضى عمرته اهل بالحج من مكة، ثم كسر او اصابه امر لا يقدر على ان يحضر مع الناس الموقف، قال مالك: ارى ان يقيم حتى إذا برا خرج إلى الحل، ثم يرجع إلى مكة فيطوف بالبيت ويسعى بين الصفا، والمروة ثم يحل ثم عليه حج قابل والهديقَالَ مَالِك فِي رَجُلٍ قَدِمَ مُعْتَمِرًا فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، حَتَّى إِذَا قَضَى عُمْرَتَهُ أَهَلَّ بِالْحَجِّ مِنْ مَكَّةَ، ثُمَّ كُسِرَ أَوْ أَصَابَهُ أَمْرٌ لَا يَقْدِرُ عَلَى أَنْ يَحْضُرَ مَعَ النَّاسِ الْمَوْقِفَ، قَالَ مَالِك: أَرَى أَنْ يُقِيمَ حَتَّى إِذَا بَرَأَ خَرَجَ إِلَى الْحِلِّ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى مَكَّةَ فَيَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَيَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ يَحِلُّ ثُمَّ عَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ وَالْهَدْيُ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: ایک شخص مکہ کو آیا عمرہ کا احرام باندھ کر حج کے مہینوں میں، اور عمرہ ادا کر کے پھر حج کا احرام باندھا مکہ سے بعد اس کے اس کا پاؤں ٹوٹ گیا یا کوئی اور صدمہ ایسا پہنچا جس کی وجہ سے وہ عرفات میں نہ جا سکا، تو وہ ٹھہرا رہے، جب تندرست ہو اس وقت حرم کے باہر جا کر لوٹ آئے مکہ کو اور طواف اور سعی کر کے احرام کھول ڈالے، پھر سال آئندہ حج کرے اور ہدی دے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B6
Save to word اعراب
قال مالك فيمن اهل بالحج من مكة، ثم طاف بالبيت وسعى بين الصفا، والمروة ثم مرض فلم يستطع ان يحضر مع الناس الموقف، قال مالك: إذا فاته الحج فإن استطاع خرج إلى الحل، فدخل بعمرة فطاف بالبيت وسعى بين الصفا، والمروة لان الطواف الاول لم يكن نواه للعمرة، فلذلك يعمل بهذا وعليه حج قابل والهدي قَالَ مَالِك فِيمَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ مِنْ مَكَّةَ، ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ مَرِضَ فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَحْضُرَ مَعَ النَّاسِ الْمَوْقِفَ، قَالَ مَالِك: إِذَا فَاتَهُ الْحَجُّ فَإِنِ اسْتَطَاعَ خَرَجَ إِلَى الْحِلِّ، فَدَخَلَ بِعُمْرَةٍ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ لِأَنَّ الطَّوَافَ الْأَوَّلَ لَمْ يَكُنْ نَوَاهُ لِلْعُمْرَةِ، فَلِذَلِكَ يَعْمَلُ بِهَذَا وَعَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ وَالْهَدْيُ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جو شخص احرام باندھے حج کا مکہ سے، پھر طواف کرے خانۂ کعبہ کا اور سعی کرے صفا اور مروہ کے بیچ میں، بعد اس کے بیمار ہو جائے اور لوگوں کے ساتھ عرفات نہ جا سکے تو جب فوت ہو جائے حج اس کا، حرم کے باہر اگر ہو سکے نکل کر عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ آئے اور طواف و سعی کر کے احرام کھول ڈالے، کیونکہ پہلا طواف اور سعی عمرہ کا نہ تھا، پھر سال آئندہ حج کرے اور ہدی دے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

حدیث نمبر: 803B7
Save to word اعراب
فإن كان من غير اهل مكة فاصابه مرض حال بينه وبين الحج، فطاف بالبيت وسعى بين الصفا، والمروة حل بعمرة وطاف بالبيت طوافا آخر وسعى بين الصفا، والمروة لان طوافه الاول وسعيه إنما كان نواه للحج وعليه حج قابل والهديفَإِنْ كَانَ مِنْ غَيْرِ أَهْلِ مَكَّةَ فَأَصَابَهُ مَرَضٌ حَالَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْحَجِّ، فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ حَلَّ بِعُمْرَةٍ وَطَافَ بِالْبَيْتِ طَوَافًا آخَرَ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ لِأَنَّ طَوَافَهُ الْأَوَّلَ وَسَعْيَهُ إِنَّمَا كَانَ نَوَاهُ لِلْحَجِّ وَعَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ وَالْهَدْيُ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اگر وہ شخص مکہ کا رہنے والا نہ ہو اور کسی مرض کی وجہ سے حج نہ کر سکے، اور طواف اور سعی کر چکا ہو تو عمرہ کر کے احرام کھول ڈالے، لیکن عمرہ کے لیے دوبارہ طواف اور سعی کرے، اس واسطے کہ پہلا طواف اور سعی عمرہ سے متعلق نہ تھا، بلکہ حج کی نیت سے تھا، اب سالِ آئندہ حج کرے اور ہدی کرے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.