موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: اعتکاف کے بیان میں
4. بَابُ قَضَاءِ الِاعْتِكَافِ
4. اعتکاف کی قضاء کا بیان
حدیث نمبر: 650
Save to word اعراب
وحدثني زياد، عن مالك، عن ابن شهاب ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يذهب لحاجة الإنسان في البيوت" وَحَدَّثَنِي زِيَاد، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَذْهَبُ لِحَاجَةِ الْإِنْسَانِ فِي الْبُيُوتِ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاجتِ ضروری کے لیے گھروں میں آتے تھے اعتکاف کی حالت میں۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2029، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 297، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2467، والترمذي فى «جامعه» برقم: 804، والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 3369، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1776، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25026، شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»

حدیث نمبر: 650ب
Save to word اعراب
قال مالك: لا يخرج المعتكف مع جنازة ابويه ولا مع غيرهاقَالَ مَالِك: لَا يَخْرُجُ الْمُعْتَكِفُ مَعَ جَنَازَةِ أَبَوَيْهِ وَلَا مَعَ غَيْرِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: معتکف جنازہ کے ساتھ نہ جائے اگرچہ اس کے ماں باپ کا جنازہ ہو یا کسی اور کا۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»

حدیث نمبر: 651Q1
Save to word اعراب
قال مالك: لا باس بنكاح المعتكف نكاح الملك. ما لم يكن المسيس، والمراة المعتكفة ايضا، تنكح نكاح الخطبة. ما لم يكن المسيس، ويحرم على المعتكف من اهله، بالليل ما يحرم عليه منهن بالنهار. قَالَ مَالِكٌ: لَا بَأْسَ بِنِكَاحِ الْمُعْتَكِفِ نِكَاحَ الْمِلْكِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَالْمَرْأَةُ الْمُعْتَكِفَةُ أَيْضًا، تُنْكَحُ نِكَاحَ الْخِطْبَةِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَيَحْرُمُ عَلَى الْمُعْتَكِفِ مِنْ أَهْلِهِ، بِاللَّيْلِ مَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِنْهُنَّ بِالنَّهَارِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر معتکف اعتکاف کی حالت میں اپنا عقد کرے تو کچھ قباحت نہیں ہے، مگر مساس درست نہیں ہے، اسی طرح عورت بھی حالتِ اعتکاف میں صرف عقد کر سکتی ہے، مساس نہیں۔ اور معتکف کو اپنی بی بی سے جو کام دن میں منع ہے وہی رات کو بھی منع ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»

حدیث نمبر: 651Q2
Save to word اعراب
قال مالك: ولا يحل لرجل ان يمس امراته وهو معتكف. ولا يتلذذ منها بقبلة ولا غيرها قَالَ مَالِكٌ: وَلَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَمَسَّ امْرَأَتَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ. وَلَا يَتَلَذَّذُ مِنْهَا بِقُبْلَةٍ وَلَا غَيْرِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: معتکف کو درست نہیں کہ اپنی بی بی سے جماع کرے یا اس سے کسی طرح کی لذت اٹھائے، مثلاً بوسہ لے یا اور کچھ کرے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»

حدیث نمبر: 651Q3
Save to word اعراب
ولم اسمع احدا يكره للمعتكف ولا للمعتكفة ان ينكحا في اعتكافهما. ما لم يكن المسيس. فيكره. ولا يكره للصائم ان ينكح في صيامه، وفرق بين نكاح المعتكف، ونكاح المحرم. ان المحرم ياكل ويشرب، ويعود المريض، ويشهد الجنائز، ولا يتطيب. والمعتكف والمعتكفة يدهنان، ويتطيبان، وياخذ كل واحد منهما من شعره، ولا يشهدان الجنائز، ولا يصليان عليها، ولا يعودان المريض، فامرهما في النكاح مختلفوَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا يَكْرَهُ لِلْمُعْتَكِفِ وَلَا لِلْمُعْتَكِفَةِ أَنْ يَنْكِحَا فِي اعْتِكَافِهِمَا. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ. فَيُكْرَهُ. وَلَا يُكْرَهُ لِلصَّائِمِ أَنْ يَنْكِحَ فِي صِيَامِهِ، وَفَرْقٌ بَيْنَ نِكَاحِ الْمُعْتَكِفِ، وَنِكَاحِ الْمُحْرِمِ. أَنَّ الْمُحْرِمَ يَأْكُلُ وَيَشْرَبُ، وَيَعُودُ الْمَرِيضَ، وَيَشْهَدُ الْجَنَائِزَ، وَلَا يَتَطَيَّبُ. وَالْمُعْتَكِفُ وَالْمُعْتَكِفَةُ يَدَّهِنَانِ، وَيَتَطَيَّبَانِ، وَيَأْخُذُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِنْ شَعَرِهِ، وَلَا يَشْهَدَانِ الْجَنَائِزَ، وَلَا يُصَلِّيَانِ عَلَيْهَا، وَلَا يَعُودَانِ الْمَرِيضَ، فَأَمْرُهُمَا فِي النِّكَاحِ مُخْتَلِفٌ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: میں نے کسی سے نہیں سنا جو اس امر کو منع کرتا ہو کہ معتکف مرد اور معتکفہ عورت اپنا نکاح پڑھ لیں اعتکاف میں، البتہ یہ ضرور ہے کہ جماع نہ کریں، اسی طرح روزہ دار کو درست ہے کہ روزے میں نکاح کرے اور معتکف اور محرم میں یعنی جو شخص احرام باندھے ہو حج یا عمرہ کا، فرق یہ ہے کہ محرم کھائے اور پیئے اور بیمار پرسی کو جائے اور جنازہ کے ساتھ جائے اور خوشبو نہ لگائے۔ اور معتکف خوشبو لگائے، تیل ڈالے اگر چاہے تو بال کتروائے، مگر جنازہ کے ساتھ نہ جائے اور نماز نہ پڑھے جنازہ کی اور نہ بیمار پرسی کرے، تو ان دونوں کا حکم نکاح میں بھی مختلف ہے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8ق»

حدیث نمبر: 651Q4
Save to word اعراب
وذلك الماضي من السنة، في نكاح المحرم، والمعتكف والصائم.وَذَلِكَ الْمَاضِي مِنَ السُّنَّةِ، فِي نِكَاحِ الْمُحْرِمِ، وَالْمُعْتَكِفِ وَالصَّائِمِ.
کہا مالک رحمہ اللہ نے: یہ احکام اس طریقے کے بموجب ہیں جو سلف میں تھا نکاحِ محرم اور معتکف اور صائم میں۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8ق»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.