وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ،" ان عاتكة ابنة زيد بن عمرو بن نفيل امراة عمر بن الخطاب كانت تقبل راس عمر بن الخطاب وهو صائم فلا ينهاها" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ،" أَنَّ عَاتِكَةَ ابْنَةَ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ امْرَأَةَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ كَانَتْ تُقَبِّلُ رَأْسَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَهُوَ صَائِمٌ فَلَا يَنْهَاهَا"
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدہ عاتکہ رضی اللہ عنہا، بیوی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بوسہ دیتی تھیں سر کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ روزہ دار ہوتے تھے، لیکن اُن کو منع نہیں کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 512، 7429، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9500 شیخ سلیم ہلالی نے کہا کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 598، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 15»